واشنگٹن(یو این آئی) : امریکہ نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ نائب صدر کملا ہیرس کے جاپان اور جنوبی کوریا کے آئندہ دوروں کے دوران شمالی کوریا جوہری تجربہ کرسکتا ہے ۔ایک سینئر امریکی اہلکار نے خبردار کیا تھا کہ اگر شمالی کوریا نے ایسی حرکت کی تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔نائب صدر کے اگلے ہفتے شمال مشرقی ایشیائی ممالک کے دورے کے دوران شمالی کوریا کے جوہری تجربے کے امکان کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر عہدیدار نے کہا کہ یہ ممکن ہے اور ہم نے پہلے کہا تھا کہ شمالی کوریا جوہری تجربہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ شمالی کوریا کچھ عرصے سے جوہری تجربے کی تیاری کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے واضح کر دیا ہے کہ اس طرح کے ٹیسٹ جنوبی کوریا اور جاپان کی سلامتی کے تئیں ہمارے ارادوں کو مزید مضبوط کریں گے اور مزید کارروائی کی جائے گی۔ شمالی کوریا کی اشتعال انگیز اور عدم استحکام کی پالیسی تشویشناک ہے اور جوہری تجربہ اسی زمرے میں شمار ہوگا۔ محترمہ ہیرس اپنے دورے کے دوران اپنے جنوبی کوریائی ہم منصب سے شمالی کوریا کی اشتعال انگیزیوں پر بھی بات کریں گی۔ محترمہ ہیرس کا جاپان کا چار روزہ دورہ 26 ستمبر سے شروع ہو رہا ہے جس میں وہ جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کی آخری رسومات میں شرکت کریں گی۔ جاپان کے دورے کے بعد امریکی نائب صدر 29 ستمبر کو جنوبی کوریا جائیں گے اور وہاں کے صدر یون سک یول سے ملاقات کریں گی۔ گزشتہ سال نائب صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ ان کا جاپان اور جنوبی کوریا کا پہلا دورہ ہوگا۔ وہ 27ستمبر کو جاپان میں جنوبی کوریا کے وزیر اعظم ہان ڈاک سو سے بھی ملاقات کریں گی۔ وہ سابق وزیراعظم کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے بھی پہنچیں گی۔ عہدیدار نے کہا کہ محترمہ ہیرس کے دورے کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ جنوبی کوریا کی سلامتی امریکہ کی ترجیح ہے ۔ تاہم انہوں نے جنوبی کوریا اور جاپان کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد کی پیشکش پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنے دونوں اتحادیوں کے درمیان بہتر تعلقات چاہتا ہے ۔
امریکی نائب صدرکملاہیرس کا دورۂ جاپان اورجنوبی کوریا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS