خزانہ خسارہ میں ہوگا اضافہ:ایس بی آئی ریسرچ رپورٹ

0

ممبئی/ نئی دہلی: ایس بی آئی ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق بجٹ سے الگ جٹائے جانے والے 30ہزار کروڑ روپے کے قرضوں کو بھی شامل کردیں تو آئندہ مالی سال کیلئے خزانہ خسارہ 0.10فیصد بڑھ کر 6.9فیصد ہوجائے گا۔ ویسے آئندہ اپریل سے شروع ہورہے نئے مالی سال میں مجوزہ 30ہزار کروڑ روپے کے بجٹ سے الگ لئے جانے والا ادھار مالی رواں سال 2020-21 میں اس طرح کے 1.3لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ سے الگ کے قرض کی مناسبت میں کافی کم ہے۔ مالی سال 2021-22 کے بجٹ میںخزانہ خسارہ 6.8 فیصد رہنے کا اندازہ ظاہر کیاگیاہے۔ ترمیم شدہ اندازے کے مطابق یہ رواں مالی سال میں کل گھریلو پیداوار(جی ڈی پی) کے 9.5فیصد تک چلا جائے گا۔ایس بی آئی ریسرچ نے کہا ہے کہ ان اندازوں میں دونوں مالی سال کیلئے بجٹ سے الگ ادھاری کو شامل نہیں کیاگیاہے۔ رواں مالی سال میں اس طرح کا قرض 1.3 لاکھ کروڑ روپے کا رہے گا، جبکہ آئندہ مالی سال یہ 30ہزار کروڑ روپے کے برابر ہونے کا اندازہ ہے۔
دوسری جانب غیر ملکی تجارت کے تاجروں کی تنظیم انڈین ایکسپورٹرز فیڈریشن (ایف آئی ای او) نے جنوری 2021میں برآمدات میں اضافے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستانی اور بین الاقوامی معیشت میں بہتری کی علامت ہے ۔فیو کے چیئرمین شرد کمار صراف نے منگل کو یہاں کہا کہ رواں سال جنوری میں غیر ملکی تجارت کے اعداد و شمار مثبت رہے ہیں۔ تقریباً تمام اہم اشیاء میں ایک مؤثر نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ مستقبل میں برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف معاشرتی زندگی، بلکہ معیشت بھی کووڈ کی مؤثر ویکسین کے ساتھ پٹری پر آرہی ہے۔مسٹر صراف نے بتایا کہ اعداد و شمار سے اشارہ ہوتا ہے کہ جواہرات اور زیورات کی صنعت مزدوری پر مبنی صنعتوں کے خراب دن گزر چکے ہیں اور ان کا کام تیزی سے معمول کے مطابق ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو جلد سے جلد’روڈ ٹیپ‘اسکیم کو نوٹیفائڈ کرنادینا چاہئے، جس سے کاروبار میں غیریقینی کی صورت حال کا خاتمہ ہوسکے، بیرون ممالک میں نئے معاہدوں پر دستخط ہوسکے۔ اس کے علاوہ حکومت کو برآمدات بڑھانے کے دیگر منصوبوں کی بھی وضاحت کردینا چاہئے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS