شری گنگانگر،(یو این آئی):اترپردیش کے لکھیم پور کھیری کسان قتل عام میں مرکزی وزیرمملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش کی گرفتاری ہونے کے بعد سنیکت کسان مورچہ نے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف جاری تحریک کی دھار تیز کردی ہے۔مورچہ نے مرکزی مملکت اجے مشرا کو برخاست کئے جانے کی مانگ کرتے ہوئے تحریک کے آئندہ مرحلہ کے لئے 12اکتوبر کو پورے ملک میں شہید کسان دن منانے کی اپیل کی ہے۔ مورچہ نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ 12اکتوبر کو لکھیم پور کھیری ضلع میں تکونیا میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں پہنچ کر کسانوں کے انتم ارداس (بھوگ) میں شامل ہوکر خراج عقییدت دیں۔
سنیکت کسان مورچہ کے ترجمان ڈاکٹر سنجے مادھو نے بتایا کہ اترپردیش کے علاوہ باقی ریاستوں کی کسان تنظیموں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقہ کے گردواروں، مندروں، مسجدوں اورکلیساوں سمیت عوامی مقامات، ٹول پلازوں، دھرنے کے مقامات پر دعائیہ جلسہ کرکے شہدا کو خراج عقیدت دیں۔ اس دن شام کو کینڈل مارچ بھی نکالے جائیں گے۔ مورچہ نے کہاکہ 11اکتوبر تک مانگوں کو قبول نہیں کیا گیا تو ملک گیر احتجاجی پروگراموں کی شروعات کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ مورچہ نے 15اکتوبر کو کسان مخالف بی جے پی حکومت کے وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ بی جے پی کے مقامی لیڈروں کے پتلوں کو جلانے کی بھی کسان تنظیموں سے اپیل کی۔ اس کے بعد 18اکتوبر کو پورے ملک میں صبح دس سے شام چار بجے تک ریل روکو تحریک کی جائے گی۔ آئندہ 26اکتوبر کو لکھنو میں لکھیم پور کھیری کسان قتل عام کے خلاف کسان مہاپنچایت منعقد کی جائے گی۔
12اکتوبر کو شہید کسان دن، 18کو ٹرینیں روکی جائیں گی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS