تجارتی معاہدہ متوازن اور باہمی مفاد میں ہونا چاہئے :ہندوستان

0
image:Taxguru

نئی دہلی (یو این آئی) ہندوستان نے آسیان ممالک کے ساتھ مجوزہ تجارتی معاہدہ میں متوازن اور باہمی مفاد کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہاکہ کووڈ وبا کے اثرات سے نکلنے میں تنظیم سے متعلقہ ممالک کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔کامرس اینڈ انڈسٹری کی وزیرمملکت انوپریہ پٹیل نے منگل کو 18ویں آسیان-ہندوستان اقتصادی میٹنگ کی مشترکہ صدارت کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ وبا کے بعد کی صورتحال سے نکلنے میں آسیان ممالک کی ہندوستان مکمل مدد کرے گا۔ انہوں نے آسیان ممالک کو صحت اور دوا جیسے شعبوں میں ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے مدعو کرتے ہوئے کہاکہ مجوزہ آسیان- ہندوستان تجارتی معاہدہ متوازن ہونا چاہئے اور باہمی مفادات کا تحفظ کرنے والا ہونا چاہئے۔ اس میں دونوں فریقوں کی خواہشات شامل ہونی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ اس پر دونوں فریقوں کو جلد از جلد بات چیت شروع کرنی چاہئے۔ آن لائن منعقدہ اس میٹنگ میں آسیان-ہندوستان کاروبار کونسل نے آسیان-ہندوستان اقتصادی شراکت داری کو بڑھانے کی سفارش کی ہے ۔ برونئی کے خزانہ اور معیشت کے وزیر ڈاکٹر امین العبداللہ نے میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔ میٹنگ میں آسیان کے تمام 10 ممالک برونئی، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاوس، ملیشیا، میانمار، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویتنام کے اقتصادی وزراء نے حصہ لیا۔محترمہ پٹیل نے میٹنگ میں وسیع ٹیکہ کاری، صلاحیت میں اضافہ اور وبا کے چیلنجوں سے نپٹنے کیلئے اقتصادی پہل پر ہندوستان کی موجودہ پالیسیوں کی معلومات دی۔ انہوں نے زراعت، بینکنگ، انشورنس، رسد، کارپوریٹ قانون، سرمایہ کاری انتظامات وغیرہ سمیت مختلف شعبوں میں کی گئی وسیع اصلاحات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے آسیان ممالک کو ہیلتھ اور دوا کے شعبہ سمیت ممکنہ شعبوں میں ہندستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے مدعو کیا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ تجارتی انتظام باہمی، باہمی طورپر فائدہ مند ہونا چاہئے اور دونوں شراکت داروں کی خواہشات کی عکاسی ہونی چاہئے ۔ انہوں نے آسیان سے بغیر تاخیر کے ہندستان۔ آسیان خدمات اور سرمایہ کاری معاہدہ کا جائزہ لینے کے لئے مشترکہ کمیٹیاں تشکیل دینے کی درخواست کی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS