بنگلور:کرناٹک مسلم نوجوانوں کے ایک گروپ نے بنگلورو شہر میں ڈی جے ہولی پولیس اسٹیشن کے قریب رات گئے ایک مندر کے گرد ایک انسانی چین تشکیل دی اور اس علاقے میں تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد انہیں آتش گیروں سے بچانے کے لئے ایک انسانی چین بنائی۔ کرناٹک کے شہر بنگلورمیں ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے کی وجہ سے تشدد پھوٹ پڑا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ متناظہ پوسٹ کے معاملے میں شکایت درج کرانے کے لئے تھانے پہچنے تھے۔ انہیں اپس میں ایک دوسرے سے مفاہت سے اس تناظہ کو حتمم کریں۔ یہ بات انہیں راس نہیں آئی اور ہو نارے بازی کرنے لگے۔دیکھتے دیکھتے پتھر بازی شروع ہوگئی ۔ اس کے بعد بھیڑ نے تھانے اور ایم ایل اے کے گھر توڑ پھوڑ اور آگ زنی کی۔
یہ الزام لگایا گیا ہے کہ کانگریس کے ایم ایل اے سرینواس مورتی کے بھتیجے نوین نے’پیغمبر اسلام‘کے بارے میں ایک قابل اعتراض پوسٹ کیا تھا۔ اس پوسٹ سے مسلم کمیونٹی مشتعل ہوگئی۔ کمشنر کمل کانت نے بتایا کہ ملزم نوین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ کرناٹک کے وزیر داخلہ بسوراج بومائی نے کہا کہ تشدد سے متاثرہ علاقوں میں اضافی فورس تعینات کردی گئی ہے۔ شرپسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
بنگلورو میں تشدد پر کرناٹک کے وزیر سی ٹی روی نے کہا کہ میرے خیال میں یہ ایک منصوبہ بند ہنگامہ تھا۔ ہزاروں افراد سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے ایک گھنٹہ میں جمع ہوگئے اور 200 سے 300 گاڑیوں اور ایم ایل اے کی رہائش گاہ کو نقصان پہنچا۔ ایس ڈی پی آئی اس کے پیچھے ہے۔
بنگلورو اربن ایریا کے ڈپٹی کمشنر جی این شیامورتی نے ڈی جے پولیس اسٹیشن کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تشدد میں ڈی جے تھانے کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
پولیس نے تشدد کے معاملے میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی)کے رہنما کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس کا نام ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے۔
وزیر اعلی بی ایس یدیورپا نے ایک ٹویٹ میں تشدد کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے لکھا ،'میڈیا، پولیس اور لوگوں پرحملہ کرنا ٹھیک نہیں ہے ، یہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ لوگ امن برقرار رکھیں۔
بنگلورو سٹی پولیس کمشنر کمل کانت نے کہا کہ صورتحال قابو میں ہے۔ ڈی جے ہالی اور کے جی ہالی تھانوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا اور باقی شہر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی تھی۔ آر اے ایف،سی آر پی ایف اور سی آئی ایس ایف کی کچھ کمپنیوں کو مدد کے لئے طلب کیا گیا ہے۔
ہجوم نے کانگریس کے ایم ایل اے سرینواس مورتی کے گھر کو آگ لگا دی اور توڑ پھوڑ کی۔ باہر کھڑی گاڑیوں کو آگ لگادی۔ ایم ایل اے نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ تشدد نہ کریں۔ انہوں نے ویڈیو پیغام میں کہا ، "میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہمیں کچھ شرپسند عناصر کی غلطیوں کی وجہ سے ہمیں تشدد میں ملوث نہیں ہونا چاہئے۔"
کانگریس کے ایم ایل اے کے بھتیجے نے اس معاملے میں وضاحت پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا فیس بک اکاؤنٹ ہیک ہوگیا تھا۔ انہوں نے کسی مذہب پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ایم ایل اے مورتی نے بھتیجے کا دفاع کرتے ہوئے ایک بیان بھی جاری کیا۔
مندرکو دنگائیوں سے بچانے کے لئے مسلم نوجوانوں نے انسانی چین بنائی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS