لنچنگ کے واقعات میں شامل افراد ہندوتوا مخالف:موہن بھاگوت

0

محمد غفران آفریدی
نئی دہلی (ایس این بی) : آر ایس ایس سربراہ ڈاکٹرموہن بھاگوت نے غازی آباد میں منعقد ایک پروگرام میں واضح کہاکہ ’ تمام ہندوستانیوں کا ’ڈی این اے‘ پوری طرح سے ایک ہے، چاہے وہ کسی بھی مذہب کے ہوں اور مسلمانوں کو قطعی ڈر کے اس فریب کاری میں نہیں پڑنا چاہئے کہ ہندوستان خطرے میں ہے‘ ۔ مسلم راشٹریہ منچ کی جانب سے منعقد پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ’لوگوں میں اس بنیاد پر تفریق نہیں کی جاسکتی کہ ان کا عبادت کر نے کا طریقے کیا ہے،یا وہ کس کی پوجا (عبادت) کرتے ہیں‘۔موہن بھاگوت نے لنچنگ (پیٹ پیٹ کر قتل ) کر نے کے واقعات میں شامل لوگوں کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ ’ایسے لوگ ہندوتو کے خلاف ہیں ، حالانکہ انہوںنے یہ کہاکہ ان لوگوں کے خلاف لنچنگ کے کچھ جھوٹے معاملے درج کئے گئے ہیں‘۔ موہن بھاگوت نے میواڑ کالج میں ڈاکٹر خواجہ محمد افتخار احمد کی تحریر کردہ کتا ب ’ذہنی وفکری ہم آہنگی ‘کا اجراکرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ’ ہندوستان کو ’وشوگرو‘بنا نے کیلئے ہم سب کو ساتھ مل کر چلنے کی ضرورت ہے، کیو نکہ ملک کو بڑا اور طاقتور بنا نا ہے تو سبھی کو ایک ساتھ چلنا ہو گا‘۔ مسلم راشٹریہ منچ کے قومی صدر ڈاکٹر اندریش کمار کی سرپرستی میںمنعقدکتاب کی رسم رونمائی کے مہمان خصوصی آر ایس ایس چیف نے زور دے کر کہاکہ ’ملک یکجہتی کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے، نیزاتحاد کی بنیاد کی قومیت اور بزرگوں کی قربانیوں پر فخر ہو نا چاہئے‘۔ موہن بھاگوت نے مزید کہاکہ ’ہندو- مسلمان کے درمیان اتحادکاآخری حل آپسی بات چیت ہے، جو آج کا پروگرام اس کی شروعات ہے‘۔ بھاگوت کا کہناتھاکہ ’ہندو-مسلم ایکتا کی بات دھوکہ ہے،کیونکہ وہ الگ نہیںہے بلکہ ایک ہے، کیو نکہ ہم سب ہی مٹی میں پیدا ہوئے ہیں‘۔ انہوں نے کہاکہ’ ہم ایک جمہوریت میں ہیں، یہاں ہندویا مسلمانوں کا اقتدار کبھی نہیں ہو سکتا ، یہاں صرف ہندوستانیوں کا اقتدار ہو سکتا ہے‘۔ مسٹر بھاگوت نے اپنے خطاب کی شروعات کرتے ہوئے کہاکہ ’ وہ نہ تو کوئی شبیہ بہتر بنا نے کیلئے پروگرام میں شریک ہوئے ہیں اور نہ ہی ووٹ بینک کی سیاست کیلئے‘۔
انہوں نے کہاکہ’سنگھ ‘نہ تو سیاست میں ہے اور نہ ہی کسی بھی طرح سے شبیہ کوبہتر اور قائم رکھنے کی فکر کرتا ہے ، ’سنگھ ‘صرف قوم کو طاقتور بنا نے اور سماج میں سبھی لوگوں کی فلاح وبہبودگی کے لیے اپنا کام جاری رکھتا ہے‘۔ موہن بھاگوت نے کہاکہ’ہم ووٹ کی سیاست میں نہیں پڑتے،ملک میں کیا ہونا چاہئے ، اسکے متعلق ہماری اپنی کچھ تجاویز ہیں ،لہذاآج کی اس تقریب کے ذریعہ اب ایک طاقت بنی ہے تو وہ ٹھیک اور مضبوط ہوجائے ،کیو نکہ اتنی طاقت تو ہم انتخابات میں بھی لگاتے ہیں ‘۔آر ایس ایس سربراہ نے قریب اپنے آدھے گھنٹے کے خطاب میںمسلمانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ ’اس طرح سے کتاب کا اجرا کبھی کسی ’سنگھ پرمُکھ‘کی طرف سے نہیں ہوا، البتہ ’سنگھ ‘کیا ہے یہ لوگوں کا 90سالوں سے معلوم ہے ،’سنگھ‘شبیہ کی پرواہ نہیں کرتا ،اور ہم یہ مانتے ہیں کہ ہم کو شخصیت تبدیل کر کے لوگوں کے درمیان جا نے کی ضرورت نہیں ہے، دنیا جو چاہے سمجھے ہم اپنا کام کررہے ہیں نیز ہم جو کریں گے ، اس سے سبھی لوگوں کا فائدہ ہوگا،لہذاشبیہ درست کر نے کی کوئی کوشش نہیں ہے اور نہ ہی اگلے انتخابات میں مسلمانوں کاووٹ حاصل کر نے کی سعی ہے‘۔ڈاکٹر موہن بھاگوت نے کہاکہ’ ہم قومیت کو ترجیح دیتے ہیںہم ہر طرح سے ملک کے مفاد میںہیںنیز جو ملک کے تئیں اپنی خدمت کرنا چاہتا ہے ، ہم اس کوسراہنے کے ساتھ تعاون بھی کرتے ہیں،لہذاانسانوں کو جوڑنے کا کام سیاست کے تحت ناممکن ہے ،سیاست اس کام کا اوزار نہیں ہے ،بلکہ اسے بگاڑنے کا ہتھیار ہے‘۔اس سے قبل ’دی میٹنگ آف مائنڈس ‘کے مصنف خواجہ ڈاکٹر افتخار احمد نے مہمانان کا تعارف کرتے ہوئے سر سنگھ چالک ڈاکٹر موہن بھاگوت کی خدمات کا تذکرہ کیا اور ہندومسلمانوں کے درمیان اتحاد واتفاق کو مزید مضبوط بنا نے پرزور دیا ۔ڈاکٹر افتخار نے اپنی گفتگو میں امید ظاہر کی کہ ’یہ کتاب مسلمانوں اور آر ایس ایس کے درمیان خلا کو پُر کر ے گی اور مسلمانوں میںمزید قومیت کے ساتھ گنگا جمنی تہذیب اور آپسی پیار ومحبت بڑھے گانیز نفرت کا خاتمہ ہوگا۔ ’ہندوستان فرسٹ ، ہندوستانی بیسٹ ‘کے عنوان پر منعقد پروگرام کے اہم شرکا میں مرکزی وزیرجنرل وی.کے سنگھ ،اے ایم یو کے سابق وی .سی ضمیر الدین شاہ ،انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے چیئر مین الحاج سراج قریشی ،آر ایس ایس کے نائب سرسنگھ چالک ڈاکٹر کرشن گوپال ،قومی کو نسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شیخ عقیل احمد،مانو کے چانسلر ڈاکٹر فیروز بخت احمد،ڈی یو کے اردو ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ پروفیسر ارتضیٰ کریم،معروف ادیب ودانشور پروفیسر عین الحسن ودیگر کے اسمائے گرامی قابل ذکر ہیں۔آخر میں ڈاکٹر شاہد اختر نے سبھی مہمانان کا شکریہ ادا کیا،جبکہ محمد افضال نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔پروگرام کو کا میاب بنا نے میںمسلم راشٹریہ منچ (راجدھانی )کے کنوینر حافظ محمد صابرین ، ڈاکٹر عمران چودھری ،بلال الرحمان ،مولانا صہیب احمد قاسمی ،اسلام عباس ، ڈاکٹر ماجد علی سمیت جے ایم آئی ،جے این یو ،اے ایم یو ، ڈی یو کے علاوہ دیگر یو نیورسٹیوں سے وابستہ اور مسلم راشٹریہ منچ اور’سنگھ‘سے منسلک اہم شخصیات موجود تھیں ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS