بنگلورو(یو این آئی) ہندوستان کے سابق کرکٹر وینکٹیش پرساد نے کھلے عام کہا ہے کہ 21ویں صدی میں بیلگاوی میں مسلمانوں کی مسجد کے باہر بھارتیہ جنتا پارٹی کی سابق رہنما نوپور شرما کا پتلا لٹکانا بہت زیادہ ہے ۔وینکٹیش نے اپنے پہلے ٹوئٹ میں کہاکہ یہ کرناٹک میں لٹکا ہوا نوپور شرما کا مجسمہ ہے ۔ یقین نہیں آتا کہ یہ 21ویں صدی کا ہندوستان ہے ۔ میں سب سے گزارش کروں گا کہ سیاست کو ایک طرف رکھیں اور ضمیر کو برقرار رکھیں۔ یہ بہت زیادہ ہے ۔سابق کرکٹر نے اپنے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی حرکتیں آنے والی چیزوں کی علامت ہوسکتی ہیں اور ایک سے زیادہ افراد کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس ٹویٹ میں کیا ناقابل یقین ہے ۔ اس افسوسناک صورتحال میں نیوز چینلز کے ساتھ ساتھ واٹسباؤٹس میں ملوث افراد کا بھی اہم کردار ہے ۔ یہ صرف ایک مجسمہ نہیں ہے ، بلکہ ایک سے زیادہ افراد کے لیے کسی غیر یقینی صورت میں خطرے کی علامت ہے ۔دریں اثنا، دہلی پولیس نے بی جے پی کے سابق ترجمان نوپور شرما اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی اور متنازعہ پادری یتی نرسمہا سمیت 31 دیگر کے خلاف مبینہ طور پر نفرت پھیلانے اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے ۔دوسری ایف آئی آر میں نامزد ہونے والوں میں دہلی بی جے پی میڈیا یونٹ کے سابق سربراہ نوین کمار جندل کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا اور نوپور کو پیغمبر اسلام کے خلاف ان کے مبینہ ریمارکس کی وجہ سے پارٹی سے معطل کر دیا گیا تھا۔ اس ایف آئی آر میں صحافی صبا نقوی اور دیگر کو نامزد کیا گیا ہے ۔
نوپور کا مجسمہ تنازع یہ ضرورت سے زیادہ :پرساد
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS