ٹیکہ تیار کرنے والی کمپنیوں کواپنی پروڈکشن صلاحیت کی معلومات فراہم کرنے کی عدالت کی ہدایت
نئی دہلی :دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور بھارت بائیوٹیک کو کورونا ٹیکہ کو بنانے کی صلاحیت کی جانکاری دینے کی ہدایت دی۔ ساتھ ہی ہائی کورٹ نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم دوسرے ممالک کو ویکسین فروخت کررہے ہیں لیکن اپنے ہی ملک کے لوگوں کو نہیں دے پارہے ہیں۔ سیرم انسٹی ٹیوٹ کووی شیلڈ ٹیکہ بنارہاہے، جبکہ ہندوستان بائیوٹیک کوویکسین بنارہاہے۔ عدالت نے مرکزی سرکار سے بھی کہاکہ وہ کووڈ19-کا ٹیکہ پانے کیلئے درجہ بندی کیے جانے کے پیچھے کی وجہ بتائیں۔مرکزی سرکار نے مرحلہ وار طریقے سے کورونا ویکسین کو منظوری دی ہے۔ اس کے تحت پہلے مرحلے میں ہیلتھ ورکرز اور فرنٹ لائن ورکرز کی ٹیکہ کاری کی گئی ہے۔ اب دوسرے مرحلے میں 60سال سے زیادہ عمر والے لوگوں کی ٹیکہ کاری کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ 45سال سے 60سال کے عمر کے زمرے کے ان لوگوں کو ٹیکہ دیا جارہا ہے،جنہیں پہلے سے کوئی سنگین بیماری ہے۔
جسٹس بپن سانگھی اور جسٹس ریکھا پلی کی بنچ نے کہا کہ دونوں ادارے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور بھارت بائیوٹیک کے پاس زیادہ مقدار میں ٹیکہ دستیاب کرانے کی صلاحیت ہے، لیکن ایسا لگتاہے کہ وہ اس کا پورا فائدہ نہیں اٹھارہے ہیں۔ بنچ نے کہاکہ ہم اس کا پوری طرح سے استعمال نہیں کررہے ہیں۔ ہم یاتو اسے دوسرے ممالک کو عطیہ کررہے ہیں یا فروخت کررہے ہیں اور اپنے لوگوں کو ٹیکہ نہیں دے رہے ہیں۔ اس لیے اس معاملے میں ذمہ داری کا جذبہ ہونا چاہیے۔ عدالت نے دہلی سرکار سے کہا کہ وہ عدالتی کمپاؤنڈس میں دستیاب طبی سہولتوں کا جائزہ لیں اور بتائیں کہ کیا ان سہولتوں میں کووڈ19- ٹیکہ کاری مراکز قائم کیے جاسکتے ہیں۔
اپنوں کو نہیں مل رہا ٹیکہ،دوسروں کو کررہے ہیں فروخت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS