ریپوریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں

0
Image: entrackr

مسلسل ساتویں مرتبہ کم از کم سطح پر برقرار،سودکی شرحوں پر آربی آئی کا فیصلہ
ممبئی (ایس این بی)ریزروبینک آف انڈیا(آربی آئی) نے اہم پالیسی شرح ریپوریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ اسے ریکارڈ کم
از کم سطح پر برقرار رکھا ہے۔ مسلسل ساتویں بار ہے کہ جب ریپوریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ اس سے قبل 22مئی
2020کو پالیسی شرح میں تبدیلی کی گئی تھی اور یہ ریکارڈ کم از کم سطح پر آگئی تھی۔
دریں اثنا مہنگائی بڑھنے اور کورونا کی دوسری لہر کے بعد معاشی معمولات کے پٹری پر لوٹنے کا حوالہ دیتے ہوئے ریزرو
بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے ریپو ریٹ اور دیگر پالیسی جات شرحوں کو جوں کے توں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ آر بی آئی
گورنر شکتی کانت داس کی صدارت میں آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی آج ختم ہوئی سہ روزہ میٹنگ میں تمام پالیسی
جات شرحوں کو بغیر تبدیلی کے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ریپو ریٹ کو 4فیصد، ریورس ریپور ریٹ کو 3.35فیصد، مارجنل
اسٹینڈنگ فیسیلِٹی ریٹ کو 4.25فیصد اور بینک ریٹ کو 4.25فیصد مستحکم رکھا گیا ہے ۔ نقد ریزرو تناسب 4فیصد اور
ایس ایل آر 18فیصد پر رہے گا۔ میٹنگ کے بعد مسٹر داس نے بتایا کہ مالی سال 2021-22میں حقیقی جی ڈی پی کے
ڈیولپمنٹ ریٹ کے 9.5فیصد رہنے کی امید ہے۔ معیشت دھیرے دھیرے پٹری پر آ رہی ہے۔ ساتھ ہی امسال کچھ تاخیر کے
بعدمانسون میں بہتری ہونے سے خریف کی بوائی میں تیزی آئی ہے ۔ آنے والے دنوں میں کووڈ-19ٹیکہ کاری بھی رفتار
پکڑے گی۔ یہ سبھی وجوہات معیشت کو رفتار دیں گی ۔ غور طلب ہے کہ ریپوریٹ وہ شرح ہے، جس پر آربی آئی کمرشیل
بینکوں اور دوسرے بینکوں کو لون دیتا ہے۔ اسے پروڈکشن ریٹ یا ریپوریٹ کہتے ہیں۔ ریپوریٹ کے کم ہونے کا مطلب ہے کہ
بینک سے ملنے والے سبھی طرح کے لون صارفین کیلئے سستے ہوجائیں گے اور اگر یہ شرح بڑھتی ہے تو سبھی طرح کے
لون مہنگے ہوجاتے ہیں۔ وہیں بینکوں کے پاس جو اضافی نقدی ہوتی ہے، وہ اسے سینٹرل بینک کے پاس جمع کرادیتے ہیں۔ اس
جمع رقم پر بینک کو سود کا فائدہ ملتا ہے اور جس شرح پر بینکوں کو آربی آئی میں ان کی رقم پر سود ملتا ہے، اسے ریورس
ریپوریٹ کہتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS