نئی دہلی (ایجنسیاں) چین دہشت گردی پر اپنا نظریہ تبدیل کرنے کو تیار نہیں۔ وہ اپنی حرکات سے بار بار اس کا حامی نظر آتا ہے۔ اب اس نے لشکر طیبہ کے دہشت گرد ساجد میر کو جو ممبئی پر26/11 کے حملوں میں ملوث تھا، کو عالمی دہشت گرد قرار دینے میں رکاوٹ ڈالی ہے۔ امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں میر کو بلیک لسٹ کرنے کی تجویز پیش کی تھی اور ہندوستان نے اس کی حمایت کی تھی، لیکن چین نے ویٹو کر دیا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی القاعدہ پابندیوں کی کمیٹی 1267 کے سامنے ساجد میر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی تجویز دی گئی تھی۔
امریکہ کی طرف سے لائی گئی قرارداد میں میر کے اثاثوں کو ضبط کرنے، سفری پابندی اور اسلحہ کی پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ امریکہ نے میر کے سر پر 5 ملین ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔ چونکہ 26/11 کے حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں چھ امریکی بھی شامل تھے، اس لیے امریکا ساجد میر کو بھی پکڑنا چاہتا ہے۔ چین نے اقوام متحدہ میں امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی تجویز پر روک لگا دی اور بھارت کی طرف سے لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے دہشت گرد ساجد میر کو نامزد کرنے کے لیے تعاون کیا، جو بھارت کو انتہائی مطلوب دہشت گرد ہے اور 2008 کے ممبئی حملوں میں ملوث تھا۔
دہشت گردی پرچین کے نظریہ میں کوئی تبدیلی نہیں
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS