افریقی یونین میں ہیں کئی مسلم ممالک

0

یہ گلوبلائزیشن کا دور ہے۔ اس میں جتنے زیادہ ملکوں سے تعلقات ہوں گے،تجارت اور اقتصادی خوشحالی کے لیے اتنا ہی بہتر ہوگا، چنانچہ ہندوستان گزشتہ دنوں جس طرح برکس میں 4 مسلم ممالک کو شامل کرانے میں معاون بنا اور اس کے بعد افریقی یونین کی جی-20 میں شمولیت میں مدد کی، اس کی کافی اہمیت ہے۔ ان باتوں سے یہ سمجھا جا رہا ہے کہ ہندوستان اور مسلم ممالک پہلے کے مقابلے زیادہ قریب آرہے ہیں۔ افریقی یونین میں ایک سے زیادہ مسلم ممالک معطل کر دیے گئے ہیں۔ اس کے باوجود سوا درجن سے زیادہ مسلم یا مسلم اکثریتی ممالک اس یونین سے وابستہ ہیں۔ ان میں الجزائر میں 99.1 فیصد، چاڈ میں 57 فیصد، کوموبروس میں 98 فیصد، جبوتی میں 98 فیصد، مصر میں 90.64فیصد اور ارٹریا میں 49 فیصد مسلمان ہیں۔ گنی بساؤ میں 46.1 فیصد، آئیوری کوسٹ میں 42.5 فیصد، لیبیا میں 94.21 فیصد، موریتانیا میں 99.9 فیصد مسلمان ہیں۔ ان کے علاوہ بھی کئی افریقی ملکوں میں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ مراکش میں 99 فیصد، صومالیہ میں 99فیصد، نائیجیریا میں 47.2 فیصد، سینیگال میں 96.6 فیصد، سیئرا لیئون میں 78.5 فیصد اور تیونس میں 99 فیصد مسلمان ہیں۔ جن ملکوں کو افریقی یونین سے معطل کر دیا گیا ہے،میں برکینا فاسو،گنی، مالی، نائیجراورسوڈان ہیں۔ برکینا فاسو میں 63.8 فیصد ، گنی میں 86.8 فیصد، مالی میں 95 فیصد، نائیجر میں 99.3فیصد اور سوڈان میں 97 فیصد مسلمان ہیں۔ ان ملکوں کے علاوہ ایسے ملکوں کی بھی خاصی تعداد ہے جن میں مسلمان اکثریت میں تو نہیں ہیں، البتہ ان کی اچھی آبادی ہے۔ ان ملکوں میں خاص کر تنزانیہ میں 34.1 فیصد، ایتھوپیا میں 31.3 فیصد، بنین میں 24.6 فیصد، جنوبی سوڈان میں 20.5 فیصد، کیمرون میں 20.2 فیصد، گھانا میں 19.9 فیصد، موزمبیق میں 19 فیصد، ٹوگو میں 18.36 فیصد، ماریشس میں 17.30، ملاوی میں 13.8 فیصد، یوگانڈا میں 13.7 فیصد، لائبیریا میں 12.2 فیصد، کینیا میں10.9 فیصد اور وسطی افریقی جمہوریہ میں 9 فیصد مسلمان ہیں۔ افریقی یونین میں یہ تمام ممالک شامل ہیں۔ جی-20 سے افریقی یونین کی وابستگی کی وجہ سے بالواسطہ طور پر یہ ممالک بھی جی-20 سے وابستہ ہو گئے ہیں، اس لیے ہندوستان کا جی-20 کو افریقی یونین میں شامل کرانے میں معاون بننا مسلم ملکوں سے قربت کا ہی اظہار ہیں مگر تعلقات میں ہندوستان کا بھی فائدہ ہے،ان ملکوں کا بھی۔n

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS