نئی دہلی (یو این آئی): انڈین یوتھ کانگریس نے جمعرات کو یہاں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں لاپروائی کو سنگین معاملہ قرار دیا۔
انڈین یوتھ کانگریس کے قومی صدر بی وی سرینواس نے کہا کہ پارلیمنٹ میں دراندازی کا معاملہ بہت سنگین ہے لیکن مرکزی حکومت کے رویے کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ انہیں اس واقعہ سے کوئی سروکار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں لاپرواہی کے سوال پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو اس پر اپنا بیان دینا چاہئے اور انہیں ایوان میں بتانا چاہئے کہ اس کوتاہی پر کیا اقدامات کئے جائیں گے۔
سری نواس نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم کو اس سنگین واقعہ پر غم کا اظہار کرنا چاہئے تھا، لیکن ان کا رویہ متزلزل نظر آتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ ملکی سلامتی سے جڑا سنگین معاملہ ہے اور وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو اس پر جواب دینا چاہیے۔
دہلی پردیش یوتھ کانگریس کے ریاستی صدر رنوجے سنگھ لوچاو نے کہا کہ جہاں ایک طرف ترنمول کانگریس (TMC) کی رکن اسمبلی مہوا موئترا کو ان کے آئی ڈی کا پاس ورڈ شیئر کرنے پر پارلیمنٹ نے برخاست کر دیا، وہیں دوسری طرف بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی سفارش پر تماشائی گیلری کے اندر آتے ہیں اور ایوان کی گیلری میں چھلانگ لگا کر گیس چھوڑتے ہیں، اس پر ابھی تک کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا گیا، یہ ملکی سلامتی سے جڑا سنگین معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایوان کی گیلری میں کود کر گیس چھوڑ سکتے ہیں وہ مہلک بم بھی پھوڑ سکتے ہیں۔ اس پورے معاملے میں ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو اپنا جواب دینا چاہیے اور بی جے پی کے ایم پی کو، جس کے تحت دو لوگ ایوان کے اندر آئے تھے، کو جلد از جلد برخاست کر دینا چاہیے۔
مزید پڑھیں: متھرا کی شاہی عیدگاہ پر الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ انتہائی افسوسناک: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ
مظاہرے کے دوران دہلی اسٹیٹ یوتھ کانگریس کے صدر رنوجے سنگھ لوچاو سمیت یوتھ کانگریس کے کئی کارکن موجود تھے۔