لکھنؤ (یواین آئی): اترپردیش حکومت نے پیر کو مالی سال 2024۔25 کے لئے سالانہ بجٹ اسمبلی میں پیش کیا۔ جس کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ بجٹ ریاست کی تاریخ میں اب تک کے سب سے بڑے بجٹ کا حجم سات لاکھ36ہزار 734 کروڑ71 لاکھ روپئے ہے۔
وزیر مالیات سریش کھنہ کے ذریعہ پیش کئے گئے بجٹ میں 24 ہزار 863 کروڑ 57لاکھ روپئے کی نئی اسکیمات بھی شامل کی گئی ہیں۔ بجٹ میں خواتین، نوجوان، کسان اور روزگار فراہم پر زیادہ زور دیا گیا ہے۔
بجٹ میں چھ لاکھ چھ ہزار 802 کروڑ 40لاکھ روپئے کی روینیو وصولیاں اور ایک لاکھ 14ہزار 531 کروڑ 42 لاکھ روپئے کی کیپٹل گین شامل ہے۔اس کےعلاوہ ریونیو وصولیوں میں ٹیکس ریونیو کا حصہ چار لاکھ 88 ہزار 802 کروڑ 84 لاکھ روپئے ہے۔ اس میں اسٹیٹ کا ٹیکس ریونیو دو لاکھ 70ہزار 86 کروڑ روپئے اور مرکزی ٹیکسز میں اسٹیٹ کا حصہ دو لاکھ 18ہزار 816 کروڑ 84لاکھ روپئے شامل ہیں۔
اس مالی سال کے بجٹ میں 5لاکھ32ہزار 655 کروڑ 33 لاکھ روپئے ریونیواکاونٹ پر خر چ ہے جبکہ دو لاکھ تین ہزار 782 کروڑ 38لاکھ روپئے کیپٹیل اکاوٹ کے اخراجات ہیں۔وہیں کنسولیڈیٹڈ فنڈ کی وصولیوں سے کل اخراجات کو کم کرنے کے بعد، تخمینی خسارہ 15,103 کروڑ 89 لاکھ روپے ہے۔
اس کے علاوہ اس کے علاوہ پبلک اکاؤنٹ سے خالص وصولیوں کا بھی تخمینہ 5,500 کروڑ روپے ہے۔نیزتمام لین دین کا خالص نتیجہ9ہزار 603 کروڑ 89 لاکھ روپئے منفی ہونے کا تخمینہ ہے۔ 38 ہزار 189 کروڑ 66 لاکھ روپے کے ابتدائی بیلنس کو مدنظر رکھتے ہوئے حتمی بیلنس کا تخمینہ 28 ہزار 585 کروڑ 77 لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: چندی گڑھ میئر انتخاب پر سپریم کورٹ سخت، افسر نے جمہوریت کا قتل کیا تھا
بجٹ میں ریونیو کی بچت کا تخمینہ 74 ہزار 147 کروڑ سات لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔ مالیاتی خسارے کا تخمینہ 86 ہزار 530 کروڑ 51 لاکھ روپے لگایا گیا ہے جو کہ اس سال کے تخمینہ شدہ مجموعی ریاستی پیداوار کا 3.46 فیصد ہے۔