اترپردیش کا اسمبلی الیکشن اترپردیش اور ہندستان دونوں کا مستقبل طے کرتا ہے۔ ظفر احمد ایڈووکٹ

    0

    نئی دہلی، (یو این آئی) آئندہ سال کے اوائل میں ہونے والے اترپردیش اسمبلی الیکشن میں ووٹروں سے سمجھداری سے کام لینے کی اپیل کرتے ہوئے انٹیگرل یونیورسٹی کے سابق او ایس ڈی اور ایڈووکیٹ ظفر احمد نے کہا کہ اترپردیش کااسمبلی الیکشن اترپردیش اور ہندستان دونوں کا مستقبل بھی طے کرتا ہے کیوں کہ دہلی پہونچنے کا راستہ یوپی سے ہی گزرتا ہے۔
    انہوں نے کہاکہ الیکشن کے وقت ذات پات، مذہب، علاقہ اور دیگر عارضی امور کی طرف توجہ کرتے ہیں جس کا نتیجہ ہوتا ہے کہ ہمیں پانچ سال تک کوسنا پڑتا ہے اس لئے اس سے بچنے کے لئے ہمیں تمام چیزوں کو صرف نظر کرتے ہوئے صرف اور صرف ملک کے مفاد، ملک کی سالمیت،بھائی چارہ، قومی یکجہتی اور ملک کی ترقی پر توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان کی تاریخ گواہ ہے کہ ہندستان قومی یکجہتی کی بابت اپنے آپ میں ایک بے مثال ملک ہے۔ اس ملک کے ہندو اور مسلمان ایک سکے کے دو رُخ ہیں۔ ہرزمانہ میں ملک کی آ بادی کا ایک فیصد لوگ جو ایک الگ نظریہ اور ذہنیت رکھنے والے ہوتے ہیں اور ملک کی عزت اور ملک کا وقار اُن خاص نظریے کے لوگوں کی نظرمیں پیچھے ہے۔ مگر دوسری طرف 99 فیصدلوگ ہندستان کی قومی یکجہتی اور ملک کے وقار کو برقرار رکھنے لئے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار رہتے ہیں۔
    انہوں نے کہاکہ یوپی میں الیکشن کابگل بج گیا ہے۔ اسکے ساتھ ہی انتخابی ماحول گرم ہونا شروع ہو گیا ہے۔ الیکشن کا بگل بچتے ہی بہت سے ضمیر فروش لیڈر اپنی سیاسی روٹیاں سینکنے کے لئے انتخابی میدان میں آجاتیہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ موقع پرست لیڈر صرف اور صرف اپنے فائدہ کیلئے یوپی کے بھولے بھالے عوام کو طرح طرح کی لالچ دیکر و جھوٹے وعدے کرتے ہیں۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑ کر اپنے فائدے کی دکان سجا رہے ہیں۔
    انہوں نے کہاکہ یہ بھی نظر رکھنا ہوگا کہ کورونا وائرس کے دوران کون لیڈر عوام کے درمیان تھے اور کون غائب تھے اس کے علاوہ گزشتہ سال سے پورا ملک جس میں یوپی بھی شامل ہے سیلاب کی تباہ کاری سے پریشان تھا مگر یہ موجودہ دور کے عوام کے ہمدرد بننے کا دعویٰ کرنے والے لیڈروں کا دور دور تک پتہ نہیں تھا۔ یہ سب لیڈر اپنے اپنے گھر میں آرام کررہے تھے۔
    انہوں نے کہاکہ آپ کا ایک ایک ووٹ بہت ہی طاقت اور وزن رکھتا ہے۔ یوپی و ہندستان کا مستقبل روشن ہے۔انہوں نے کسی پارٹی یاکسی خاص پارٹی یا خاص لیڈر کا نام لئے بغیر کہاکہ جو بھی پارٹی یا لیڈر آپ سچا ہمدرد لگے اسکو خوب ٹھوک بجاکر اپنائیں۔ اگر آپ ایسا نہیں کریں گے تو ملک کو جواب دینا ہوگا کیونکہ مذہب کے سچے پیروکاروں کی ذمہ داری ہے کہ ملک و معاشرے کو زہر آلود ہونے سے بچائیں کیونکہ دنیا کاکوئی بھی مذہب نفرت کی تعلیم نہیں دیتا ہے، صرف اور صرف محبت کا حکم دیتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS