متھرا عیدگاہ مسجد کے بعد ایک اور مسجد پر ہندو فریق نے کیا دعویٰ

0

متھرا (پی ٹی آئی) : اترپردیش میں وارانسی کی گیان واپی اور متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد کے بعد اب ہندو فریق نے متھرا میں ہی ایک دیگر مسجد کو لے کر بھی دعویٰ پیش کر دیا ہے۔ عدالت اس پر 26 اکتوبر کو سماعت کرے گی۔ ضلع سرکاری وکیل (سول معاملے) سنجے گوڑ نے بتایا کہ آل انڈیا ہندو مہا سبھا کے ٹریزرار دنیش چندر شرما نے پیر کو سول جج (سینئر ڈویژن) جیوتی سنگھ کی عدالت میں نیا دعویٰ پیش کرتے ہوئے شری کرشن جنم بھومی ٹرسٹ کی 13.37 ایکڑ زمین کے دائرے میں مشرقی سمت میں واقع ایک دیگر مسجد کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس مسجد کو مینا مسجد کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ گوڑ کے مطابق وقف بورڈ کے نمائندہ کے ذریعہ مخالفت کیے جانے کے بعد عدالت نے مدعا علیہان اترپردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ کے صدر اور شاہی عیدگاہ کی انتظامیہ کمیٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلی سماعت کے لیے 26 اکتوبر کی تاریخ طے کی ہے۔ گوڑ نے بتایا کہ شرما نے اپنے دعوے میں کہا ہے کہ مغل حکمراں اورنگ زیب نے کرشن جنم بھومی کے مندر کو منہدم کروا کے وہاں شاہی عیدگاہ کو کھڑا کیا۔ شرما نے کہا ہے کہ اس کے بعد اورنگ زیب کے مبینہ خاندان والوں نے آزاد ہندوستان میں کرشن جنم بھومی مندر کی مشرقی سرحد پر مینا مسجد کی تعمیر کر لی۔ شرما نے دعویٰ کیا ہے کہ متھرا میں کرشن جنم بھومی کی زمین مدن موہن مالویہ نے خریدی تھی اور شری کرشن جنم بھومی ٹرسٹ بنا کر مندر کی تعمیر کرائی تھی جبکہ مسلم فریق کرشن جنم بھومی مندر کو گھیر کر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مسلم فریق نے کرشن جنم بھومی کی زمین پر شمالی سمت میں شاہی عیدگاہ اور مشرقی سرحد پر پرکشش مینا مسجد کی تعمیر کر لی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS