سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر سینئر افسران کو طلب کرلیا

0

اسلام آباد:(یو این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے ‘آزادی مارچ’ سے قبل دارالحکومت میں ناکہ بندی ہٹانے کی درخواست پر سماعت دوبارہ شروع کردی، ملک کے ہوم سیکریٹری، چیف کمشنر آف اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر، انسپکٹر جنرل آف پولیس اور ایڈووکیٹ جنرل کو بدھ کی دوپہر 12 بجے عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اخبار ‘ڈان’ کے مطابق عدالت عظمیٰ نے اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں کو نوٹس بھی جاری کیے ہیں۔یہ ہدایات آئی ایچ سی بی اے کے صدر محمد شعیب شاہین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران جاری کی گئیں۔
جسٹس احسن نے کہا کہ دارالحکومت کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ اسکول اور ٹرانسپورٹ بند کر دی گئی ہے۔ ملک معاشی طور پر دیوالیہ ہونے کے دہانے پر ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ہر احتجاج پر ملک بند رہے گا؟ انہوں نے کہا کہ تمام امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں، سڑکیں بلاک کر دی گئی ہیں اور کاروبار بند کر دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کا نصف عملہ بھی رکاوٹوں کی وجہ سے احاطے تک نہیں پہنچ پا رہا ہے۔تاہم جسٹس نقوی نے کہا کہ اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ جسٹس احسن نے کہا کہ لگتا ہے حکومت کاروبار بند کرنا چاہتی ہے۔
اٹارنی جنرل اوصاف نے دلیل دی کہ پی ٹی آئی نے “پرتشدد مارچ کی دھمکی” دی تھی۔ اس موقع پر جسٹس نقوی نے کہا کہ ماضی میں احتجاج کے لیے جگہیں الاٹ کی گئی تھیں اور میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی نے مارچ کی اجازت کی درخواست دی تھی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS