نئی دہلی (یو این آئی): سپریم کورٹ نے ایک آج بار پھر یوگ گرو بابا رام دیو اور ان کے شاگرد پتنجلی کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشن کی معافی نامہ کو مسترد کر دیا۔ پتنجلی آیوروید کے ‘گمراہ کن’ اشتہارات سے متعلق توہین عدالت کے معاملے میں دونوں نے ایک بار پھر معافی مانگی لیکن عدالت نے ایک بار انہیں معافی دینے سے انکار کردیا۔
جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس احسن الدین امان اللہ کی بنچ نے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا “ہم اس حلف نامہ کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ یہ (توہین) جان بوجھ کر کی گئی ہے۔ وہ (بابا رام دیو اور بال کرشن) اس کے نتائج بھگتیں گے۔ ہم اس معاملے میں نرمی برتنا نہیں چاہتے۔”
The Supreme Court on Wednesday (April 10) rejected the second affidavit of apology filed by Patanjali Ayurved and its Managing Director Acharya Balkrishna in the contempt case over the publication of misleading medical advertisements.
Read more: https://t.co/FS0OxUwtrI… pic.twitter.com/ORgmFZUmNn— Live Law (@LiveLawIndia) April 10, 2024
بنچ نے رام دیو کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی اور بلبیر سنگھ کو بتایا کہ وہ (بابا رام دیو اور بال کرشنا) عدالتی کارروائی کو بہت ہلکے میں لے رہے ہیں۔عدالت عظمیٰ نے کہا کہ رام دیو اور بال کرشن نے بیرون ملک سفر کے جھوٹے دعوے کرکے عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونے سے گریز کرنے کی کوشش کی ۔بنچ نے کہا کہ 30 مارچ کو دیئے گئے حلف نامے میں 31 مارچ کے ہوائی سفر کے ٹکٹ منسلک تھے اور جب حلف نامہ دیا گیا تو ٹکٹ موجود نہیں تھے۔
بنچ نے ایک بار پھر پتنجلی ٹیکس (گمراہ کن اشتہارات) معاملے میں اتراکھنڈ لائسنسنگ اتھارٹی کی عدم فعالیت اور مرکزی حکومت کے جاری کردہ خطوط کے باوجود دیویا فارمیسی کے خلاف کوئی کارروائی کرنے میں ناکامی پر بھی ناراضگی ظاہر کی ۔
بنچ نے کہا “ہمیں یہ جان کر حیرت ہوئی کہ فائلوں کو آگے بھیجنے کے علاوہ انہوں نے کچھ نہیں کیا۔ یہ واضح طور پر ذمہ داری اور معاملے میں تاخیر کی کوشش کو ظاہر کرتا ہے۔ ان متعلقہ برسوں میں (اتراکھنڈ) ریاستی لائسنسنگ اتھارٹی گہری نیند سوتی رہی۔”
سپریم کورٹ نے کہا “یہ لائسنسنگ اتھارٹی کی طرف سے جان بوجھ کر اور مکمل طور پر ایک احمقانہ عمل تھا۔” بنچ نے مزید کہا کہ “ہم توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنا چاہتے ہیں لیکن فی الحال ہم اس سے گریز کر رہے ہیں، وہ چار ہفتوں کے اندر حلف نامہ داخل کریں ۔”
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ وہ رام دیو اور آچاریہ بال کرشن کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت 16 اپریل کو اور اتراکھنڈ اسٹیٹ لائسنسنگ اتھارٹی کے خلاف 30 اپریل کو کرے گی۔
مزید پڑھیں: دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال کو راحت نہیں دی، درخواست کو خارج کر دیا
خیال رہے کہ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے اپنی عرضی میں ایلوپیتھی دوا کو بدنام کرنے پر بابا رام دیو اور پتنجلی آیوروید کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔