نیوز کلک کے معاملے میں دہلی پولیس کو سپریم کورٹ نے نوٹس دے کر جواب طلب کیا

0
نیوز کلک کے معاملے میں دہلی پولیس کو سپریم کورٹ نے نوٹس دے کر جواب طلب کیا
نیوز کلک کے معاملے میں دہلی پولیس کو سپریم کورٹ نے نوٹس دے کر جواب طلب کیا

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت گرفتار جمعرات کو نیوز پورٹل نیوز کلک کے بانی پربیر پورکائستھ اور ایچ آر کے سربراہ امیت چکرورتی کی درخواست پر دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا۔

جسٹس بی آر گاوئی اور جسٹس پرشانت کمار مشرا کی بنچ نے یو اے پی اے کے تحت درج کیس میں ان کی (ملزمان کی) گرفتاری اور نظر بندی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر پولیس سے جواب طلب کیا۔ جس کی اگلی سماعت سپریم کورٹ میں 30 اکتوبر کو ہوگی۔

بنچ نے ابتدائی طور پر پولیس کو اپنا جواب داخل کرنے کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا، لیکن درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکلاء کپل سبل اور دیو دت کامت نے کہا کہ وہ (پورکائستھ اور چکرورتی) جیل میں ہیں۔ درخواست گزاروں کی اس دلیل کے بعد بنچ نے کیس کو 30 اکتوبر تک درج کرنے کی ہدایت دی۔
بنچ نے یہ بھی واضح کیا کہ دسہرہ کی تعطیل سے پہلے آخری کام کے دن جمعہ کو اس معاملے کی سماعت نہیں کی جا سکتی۔
عرضی گزاروں نے 13 اکتوبر 2023 کو عرضی کو خارج کرنے والے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کی صداقت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ پورکائستھ اور چکرورتی نے یو اے پی اے کیس میں اپنی گرفتاری اور نظر بندی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

جسٹس گاوائی اور مشرا پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے بدھ کو یہ کہتے ہوئے سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کر دی کہ وہ متعلقہ دستاویزات کا جائزہ لینا چاہتی ہے۔
عرضی گزار پورکائستھ اور چکرورتی کو 3 اکتوبر کو چین سے پیسے لینے اور اس کے حق میں پروپیگنڈہ پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں سات دن کے لیے دہلی پولیس کی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔ 10 اکتوبر کو پولیس حراست ختم ہونے کے بعد انہیں عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا، جس کی مدت 20 اکتوبر کو ختم ہونے والی ہے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے پیر کو سینئر وکیل کپل سبل کی اس کیس کی جلد سماعت کی درخواست پر کہا تھا کہ وہ جلد ہی اس کی فہرست بنانے پر غور کرے گی۔
نیوز کلک کے بانی-کم-ایڈیٹر-اِن-چیف پورکائستھ اور اس کے ایچ آر سربراہ چکرورتی کے لیے پیش ہوئے مسٹر سبل نے بنچ کے سامنے عرض کیا، “یہ نیوز کلک کا معاملہ ہے۔ صحافی حراست میں ہے۔ وہ 70 سال سے اوپر کا آدمی ہے۔

مزید پڑھیں: سسرال میں تشدد کا شکار بیٹی کو گھر لانے کے لیے باپ کا قابل فخر اقدام

 یہ بھی پڑھیں: الجزائر میں فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کھیل، ثقافتی سرگرمیاں ملتوی

دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس تشار راؤ گیڈیلا کی سنگل بنچ نے نظربندی کے حکم کو چیلنج کرنے والی پورکائستھ اور چکرورتی کی عرضیوں کو خارج کر دیا تھا۔
استغاثہ کا الزام ہے کہ ملزمان نے چین نواز پروپیگنڈے کے لیے رقم وصول کی تھی۔
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے تفتیشی ایجنسی کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ملزم کے خلاف زیر تفتیش معاملہ ‘سنگین جرم’ کے زمرے میں آتا ہے۔
(یو این آئی)

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS