حیدرآباد: وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو نظام آباد، تلنگانہ میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی پر زبانی حملہ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے بہار میں ذاتی پر آئے سروے کے بعد کہا تھا کہ لوگوں کو ان کی آبادی کے برابر حقوق ہیں، اس لیے انہھں اسی حساب سے حق ملنا چاہیے، راہل گاندھی کے اس بیان پر وزیر اعظم مودی نے نام لیے بغیر کہا کہ کانگریس نے اقتدار کی بھوک کے لیے نئی زبان بولنا شروع کر دی ہے۔
انتخابی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ کانگریس نے اقتدار کی بھوک اور اقتدار پر قبضہ کرنے کی نئی زبان بولنا شروع کردی ہے۔ یہ ان دنوں کیا کہہ رہے ہیں، جتنی زیادہ آبادی، اتنے ہی زیادہ حقوق۔ میں صرف یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ جملہ کس نے لکھا ہے؟ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ کیا جب آپ یہ کہہ رہے ہیں تو آپ کانگریس کی بنیادی پالیسیوں پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’جب آپ کہتے ہیں کہ جتنی زیادہ آبادی، اتنے ہی زیادہ حقوق۔ اس کا مطلب ہے کہ اب کانگریس کو اعلان کرنا چاہئے کہ کیا وہ اقلیتوں کے خلاف ہے؟ کانگریس کو واضح کرنا چاہئے کہ آپ جنوبی ہند کے خلاف ہیں؟ میں ثابت کرتا ہوں کہ ان کی سوچ جنوبی ہند کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہے۔ کیا یہ نئی سوچ اقلیتوں کی پشت پر چھرا گھونپنے والی سوچ ہے؟
مزید پڑھیں:
راہل گاندھی نے دربار صاحب میں متھاٹیکا، برتن دھوئے، سبزیاں کاٹیں
پی ایم مودی نے کیا الزام لگایا؟
پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ان دنوں ملک میں حد بندی پر بحث ہو رہی ہے۔ 25 سال بعد پارلیمنٹ میں کتنی سیٹیں ہوں گی؟ اس کے لیے حد بندی کے حوالے سے بات چیت کی جا رہی ہے۔ جہاں آبادی کم ہو وہاں سیٹیں کم ہو جاتی ہیں اور جہاں آبادی زیادہ ہو وہاں سیٹیں زیادہ ہو جاتی ہیں۔ اب ہمارے جنوبی ہندوستان کی تمام ریاستوں نے آبادی میں اضافے کو روکنے میں ملک کی مدد کی ہے۔
راہل گاندھی نے کیا کہا تھا؟
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کے روز بہار میں ذات پر مبنی سروے کے اعداد و شمار سامنے آنے کے بعد کہا کہ ملک کے ذات کے اعداد و شمار جاننا ضروری ہے اور انہیں آبادی کے حساب سے ان کے حقوق ملنے چاہئیں۔