نئے پنڈتوں کی واپسی تو دور کی بات اب جو کشمیر میں قیام پذیر تھے وہ بھی واپس بھاگ رہے ہیں: عمر عبدا ﷲ

0
image: jknews7

جموں: (یو این آئی) نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیرا علیٰ عمر عبدا ﷲ نے بدھ کے روز کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی حکومت نے کشمیری پنڈتوں کی واپسی کا وعدہ کیا تھا لیکن ڈھائی سال کا عرصہ ہو گیا کوئی پنڈت واپس گھر نہیں آیا ہےاُلٹا جو یہاں پر قیام پذیر تھے وہ بھی واپس بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 370 کی بحالی کی خاطر نیشنل کانفرنس اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ان باتوں کا اظہار این سی نائب صدر نے ڈاک بنگلہ بدرواہ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد اب لوگوں سے روشنی کی زمینیں چھینی جارہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ اب یہ کہا جارہا ہے کہ جموں وکشمیر میں جب حالات مکمل طور پر پُرامن ہوجائیں گے، ملی ٹنسی کے واقعات اور شہری ہلاکتیں بند ہوجائیں گی تبھی جاکر ریاست کا درجہ واپس دیا جائے گا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ اگر آج یہاں کے حالات خراب ہوگئے ہیں اور ملی ٹنسی میں اضافہ ہوا ہے، اس کا ذمہ دار کون ہے؟ عمر نے کہا کہ ’’نئی دلی میں بھاجپا کی حکومت ہے اور اسی حکومت نے جموں وکشمیر میں لیفٹنٹ گورنر کو بھیجا ہے، اگر سیکورٹی کا نظام خراب ہو اہے، لوگوں کو مارا جارہا ہے، تو یہ کس کا قصور ہے؟ انہوں نے کہا کہ بھاجپا یہ کہہ کر عوام کو سزا دے رہی ہے کہ حالات مکمل طور پر ٹھیک ہونے کے بعد ہی ریاست کا درجہ بحال ہوگا۔ ناکامی آپ کی اور سزا یہاں کے لوگ بھگتیں گے، یہ کہاں کا انصاف ہے؟“ نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دورِ حکومت میں 2014 تک بیشتر علاقے ملی ٹینسی سے خالی ہوگئے تھے، وادی بھرمیں بنکر ہٹائے گئے صرف شہر سری نگر میں ہی 40 سے زیادہ بنکر منہدم کئے گئے لیکن آج کی صورتحال یہ ہے کہ نہ صرف اُن پرانی جگہوں پر واپس بنکر قائم ہوئے ہیں بلکہ اُس سے دوگنی تعداد میں نئی جگہوں پر بنکر کھڑے کئے گئے ہیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دورِ حکومت میں شادی بیاہ اور دیگر تقاریب کیلئے کمیونٹی ہال بنائے گئے تھے آج صورتحال یہ ہے کہ لوگوں کے آرام و آسائش کیلئے تعمیر کئے گئے ان کمیونٹی ہالوں کو فورسز کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملی ٹینسی اتنی بڑھ گئی ہے کہ اب کشمیر کا کوئی بھی علاقے ملی ٹینسی سے خالی نہیں، نئے پنڈتوں کی واپسی تو دور کی بات اب جو کشمیر میں قیام پذیر تھے وہ بھی واپس بھاگ رہے ہیں۔ عمر عبدا ﷲ کے مطابق پوری دنیا نے دیکھا کہ گذشتہ ماہ کس طرح سے لوگوں کو چن چن کر مارا جارہا تھا، بندرو جس نے 1990کی پُرآشوب دور میں بھی اپنی دکان بند نہیں کی، کو کسی طرح نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب تو بھاجپا کی حکومت میں ہورہا ہے ، اس سب کا جواب کون دیگا؟
کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ کا نام لئے بغیر عمر عبدا ﷲ نے کہا کہ کچھ جماعتوں نے دوغلی پالیسی اپنا کررکھی ہے ۔ ایک دن کہتے ہیں کہ دفعہ 370 قصہ پارینہ ہے اور گلے روز کہتے ہیں کہ یہ دفعہ تو ہماری وارثت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم نیشنل کانفرنس میں ان چیزوں کو لے کر کوئی کنفویژن نہیں ہے۔ہم دلی میں بھی وہی بات کرتے ہیں، جموں میں بھی وہی اور کشمیر میں بھی ایک ہی بات دہراتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS