کابل:(ایجنسی)،کئی دنوں کی مشاورت کے بعد افغان طالبان نے ملا محمد حسن اخوند کو سربراہ مملکت مقرر کردیا۔ طالبان کے سینیئر رہنماؤں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملا محمد حسن اخوند طالبان کی نئی حکومت میں ریاست کے سربراہ ہوں گے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ انہوں نے پیر یعنی آج نئی حکومت کے اعلان کی تیاری مکمل کرلی تھی تاہم کچھ ناگزیر وجوہات کی بنا پر اسے ملتوی کردیا گیا۔ اب نئی حکومت کے قیام کا اعلان بدھ یا مزید دو تین دن تاخیر سے ہوسکتا ہے۔
طالبان کے ایک سینیئر رہنما نے ’دی نیوز‘کو بتایا کہ ’امیر المومنین شیخ ہیبت اللہ اخوندزادہ نے خود ملا محمد حسن اخوند کو رئیسِ جمہور، یا رئیس الوزرا نامزد کیا ہے۔ ملا برادر اخوند اور ملا عبدالسلام ان کے نائب کے طور پر کام کریں گے۔‘
خیال رہے کہ ملا محمد حسن اخوند اس وقت طالبان کی طاقتور فیصلہ ساز رہبری شوریٰ کے سربراہ ہیں ۔ ان کا تعلق قندھار سے ہے جہاں سے طالبان کا بھی آغاز ہوا تھا۔ وہ طالبان کی مسلح تحریک کے بانیوں میں سے ہیں۔ایک اور طالبان رہنما نے بتایا کہ ’انہوں نے 20 سال رہبری شوریٰ کے سربراہ کے طور پر کام کیا اور اپنی معتبر ساکھ قائم کی۔ وہ عسکری پس منظر نہیں رکھتے بلکہ مذہبی رہنما ہیں اور اپنے کردار اور دینداری کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں۔‘
طالبان کی حکومت کی نئی خبر،ملاہیبت اللہ نہیں ہوں گے سربراہ،جانیں پھر ہیں وہ کون؟
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS