این سی پی کا نام اور گھڑی کا انتخابی نشان اجیت پوار گروپ کو دیا گیا

0
این سی پی کا نام اور گھڑی کا انتخابی نشان اجیت پوار گروپ کو دیا گیا
این سی پی کا نام اور گھڑی کا انتخابی نشان اجیت پوار گروپ کو دیا گیا

نئی دہلی(یو این آئی): الیکشن کمیشن (ای سی)نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے نام اور انتخابی نشان پر اجیت پوار دھڑے کے دعوے کو منظوری دے دی ہے۔ کمیشن کے ایک ترجمان نے منگل کو کہا “این سی پی کا نام اور نشان اجیت پوار کو چھ ماہ کے دوران 10 سے زیادہ تاریخوں پر سماعت کے بعد الاٹ کیا گیا ہے۔”

اجیت پوار اور شرد پوار کیمپ کے درمیان تنازعہ پر 140 صفحات کے فیصلے میں چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار، کمشنر انوپ چند پانڈے اور ارون گوئل نے کہا ہے کہ اجیت پوار کے دھڑے کو این سی پی کے گھڑی کا نشان استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔ چیف الیکشن کمشنر سمیت تینوں کمشنروں کے دستخطوں کے ساتھ منگل کی شام جاری کردہ فیصلے میں کمیشن نے مقننہ میں اکثریت کے اصول کی بنیاد پر اجیت پوار دھڑے کی درخواست کو قبول کر لیا ہے جس میں انہوں نے نام اور انتخابی نشان کا دعویٰ کیا تھا۔ کمیشن نے مہاراشٹر سے راجیہ سبھا کی چھ نشستوں کے لیے دو سالہ انتخابات کے لیے شرد پوار کے دھڑے کو اپنی پارٹی کے لیے نئے نام اور انتخابی نشان کے لیے درخواست دینے کے لیے بدھ( 7 فروری2024) کو شام 4 بجے تک کا وقت دیا ہے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو شرد پوار گروپ کے امیدواروں کو آزاد امیدوار تصور کیا جائے گا۔

کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ متنازعہ انتخابات کے پیش نظر انتخابی نشان پر تنظیم کا دعویٰ قانون ساز اکثریت سے ثابت ہے۔ اس معیار پر کمیشن نے پایا ہے کہ این سی پی کے کل 81 ایم ایل ایز میں سے 51 اجیت پوار کے ساتھ تھے۔ کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ تنظیم میں اکثریت اور تنظیم کے اہداف اور مقاصد جیسے معیار کی بنیاد پر اس معاملے میں کوئی واضح نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے اسمبلی کے اسپیکر کو نااہلی کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کے لیے 31 جنوری 2024 تک کا وقت دیا تھا۔ بعد میں اسے بڑھا کر 15 فروری کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں: سابق کابینی وزیر وقار شاہ کی اہلیہ رعاب سعیدہ کا انتقال

خیال رہے اجیت پوار کا دھڑا شرد پوار کے دھڑے سے الگ ہو گیا ہے اور مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے کی قیادت والی بی جے پی اور شیوسینا حکومت میں شامل ہو گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS