بلند شہر کے مسلمانوں نے منفرد مثال قائم کی، 6لاکھ 27ہزار کا دیا چیک

0

بلندشہر: اترپردیش میں شہریت قانون کے خلاف ہو رہے احتجاج کے مدنظر ایک مخصوص طبقے پر کاروائی کی جارہی ہے۔ یوپی کے ضلع بلند شہر میں مسلمانوں نے تشدد میں سرکاری املاک کے نقصان کے عوض میں ضلع انتظامیہ کو 6 لاکھ 27 ہزار روپئے کا چیک سونپا ہے اور ایک منفرد مثال قائم کی ہے۔ مسلم دانشوروں کی قیادت میں ایک وفد نے بروز ہفتہ کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سے ملاقات کی، اور انہیں 6 لاکھ 27 ہزار500 روپئے کا چیک سونپا،اس موقع پر انہوں نے ضلع اور پولیس انتظامیہ کے افسران اور پولیس جوانوں کو گلاب کا پھول دے کر نظم ونسق کی جلد بحالی کے لئے مبارک باد دی۔ قابل ذکر ہے کہ گذشتہ 20 دسمبر کو بعد نماز جمعہ شہریت قانون کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے نے اچانک تشدد کی شکل اختیار کرلی تھی۔ اور شرپسند عناصر نے  مظاہرے کے دوران توڑ پھوڑ کےساتھ آگزنی بھی کی تھی ۔ضلع انتظامیہ نے سرکاری املاک کے نقصانات کا تخمینہ 6 لاکھ 27 ہزار 500 روپئے لگایا تھا۔ تشدد پولیس کی ایک جیپ بھی جل گئی تھی۔ ضلع اور پولیس انتظامیہ نے اسے مسلم دانشوروں کے اس قدم کو سراہا ہے اور کہا کہ ضلع میں امن وامان برقرار ہے۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے متنازع بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ تشدد میں ملوث افراد سے ’’بدلہ لیا جائےگا‘‘انہوں نے کہا تھا کہ سرکاری و پرائیویٹ پراپرٹی کے نقصانات کی تلافی اس میں ملوث افراد کے املاک سے کیا جائےگا۔ اور حکومت کے اس اعلان کے بعد ریاست میں بھر میں ضلع انتظامیہ نے مختلف افراد کے نام سے نوٹس جاری کرنا بھی شروع کردیا ہے۔ ابھی تک تقریبا 530 سے زیادہ افراد کے خلاف نوٹس جاری کیا جاچکا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS