تـنـہا لـومـڑی

0

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تبسم بشیر حسین
کسی جنگل میں بہت سارے جانور رہتے تھے،سب بہت پیارے تھے اور بہت پیار سے رہتے تھے۔اُن ہی میں ایک بہت شرارتی لومڑی تھی۔تھی تو وہ بہت چھوٹی مگر اُس نے بڑے بڑے جانوروں کو تنگ کر رکھا تھا۔
سب جانوروں نے اُسے بہت برداشت کیا مگر کب تک؟ ایک دن سب جانور ایک جگہ جمع ہو گئے اور لومڑی کو سبق سکھانے کا ایک منصوبہ بنایا۔اُنہوں نے طے کیا کہ وہ سب جنگل کی سب سے پرانی غار میں جا کر چھپ جائیں گے اور جب وہ اکیلی رہ جائے گی تو لازمی اُس کی عقل ٹھکانے آجائے گی۔
اگلی صبح لومڑی اس ارادے سے نکلی کہ کیوں نہ کسی کو پریشان کیا جائے؟وہ سارا سارا دن گھومتی رہی مگر اُسے کوئی نہ ملا۔اُس نے سوچا کہ کل پھر کوشش کرے گی۔ایسے ہی کئی دن گزر گئے،اب وہ اکیلی رہ کر تنگ آگئی تھی۔
ایک دن وہ اکیلی جنگل میں گھوم رہی تھی کہ اُسے خیال آیا،اُس نے ہمیشہ دوسروں کو تنگ ہی کیا ہے، دوسروں کو پریشانی دی،اُن کا بُرا چاہا،اس لیے کوئی اُس کے نزدیک نہ آتا تھا،وہ ایسا نہ کرتی تو یقینا سب اُس کے ساتھی ہوتے۔ اب وہ جنگل کے ہر کونے میں جاتی اور مجھے معاف کر دو کی صدا لگاتی اور روتی رہتی۔
وہ غار کے قریب صدا لگا رہی تھی اور رو رہی تھی کہ سب جانور باہر آگئے۔وہ اُنہیں دیکھ کر بہت خوش ہوئی،اپنی غلطی کی معافی مانگی اور وعدہ کیا کہ آئندہ ایسا نہیں کرے گی اور اس کے بعد سب جنگل میں خوشی خوشی رہنے لگے۔پھر لومڑی نے اُنہیں کبھی پریشان نہ کیا کیونکہ وہ اکیلے پن سے ڈر گئی تھی۔اس کے بعد جنگل میں خوشی ہی خوشی تھی۔
دیکھا بچو! جو لوگ دوسروں کو پریشان کرتے ہیں، لوگ ان سے دوری اختیار کرنے لگ جاتے ہیں اور ایک دن وہ لومڑی کی طرح اکیلا رہ جاتا ہے۔ اس لیے کسی کو پریشان نہیں کرو، مل جل کر رہو، اسی میں خوشیاں اور سکون ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS