لکھنؤ(یواین آئی) : بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے ٹیچر اہلیتی ٹیسٹ کے امیدواروں پر لکھنؤ میں لاٹھی چارج کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے تحریک کار امیدواروں کی جائز مطالبات پر غور کرتے ہوئے کوئی ٹھوس فیصلہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اترپردیش کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے اتوار کو ٹوئٹ میں کہا’ یوپی میں 69ہزار ٹیچر تقرری کے پرانے و التوا معاملوں کے سلسلے میں راجدھانی لکھنؤ میں کل رات پر امن کینڈل مارچ نکالنے والے سینکڑوں نوجوانوں
यूपी में 69 हजार शिक्षक भर्ती के पुराने व लम्बित मामले को लेकर राजधानी लखनऊ में कल रात शान्तिपूर्ण कैंडल मार्च निकालने वाले सैकड़ों युवाओं का पुलिस लाठीचार्ज करके घायल करना अति-दुःखद व निन्दनीय। सरकार इनकी जायज़ माँगों पर तुरन्त सहानुभूतिपूर्वक विचार करे, बीएसपी की यह माँग।
— Mayawati (@Mayawati) December 5, 2021
کا پولیس لاٹھی چارج کر کے زخمی کرنا کافی تکلیف دہ و قابل مذمت ہے۔ بی ایس پی کا مطالبہ ہے حکومت ان کی جائز مطالبات پر فورا ہمدردانہ طریقے سے غور کرے۔ قابل ذکر ہے کہ گذشتہ اتوار کو ٹی ای ٹی امتحان
भाजपा के राज में भावी शिक्षकों पर लाठीचार्ज करके ‘विश्व गुरु’ बनने का मार्ग प्रशस्त किया जा रहा है।
हम 69000 शिक्षक भर्ती की माँगों के साथ हैं।
युवा कहे आज का ~ नहीं चाहिए भाजपा#भाजपा_ख़त्म pic.twitter.com/Ns1FpknRG7
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) December 4, 2021
کاپرچہ لیک ہونے کے بعد ٹیچروں کی سالوں سے التوا کا شکار تقرریوں کو بحال کرنے کے مطالبے کے سلسلے میں امیدوار کا گروہ لکھنؤ میں جمعہ کی دیر شام کینڈل مارچ نکال رہا تھا۔ اسی وقت پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کر انہیں دھرنا کے مقام چھوڑنے کے لئے مجبور کردیا۔