تہران (ایجنسیاں): لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے خبردار کیا ہے کہ دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملہ ایک فیصلہ کن موڑ ثابت ہونے جا رہا ہے۔ اس حملے کا جواب ضرور دیا جائے گا۔ حسن نصر اللہ نے اس امر کا اظہار ایک ٹیلی ویژن تقریر کے دوران کیا ہے۔حسن نصر اللہ کی یہ تقریر دمشق میں اسرائیلی حملے بعد پہلا باضابطہ رسپانس تھا۔ ان کا کہنا تھا لہ وہ تہران کے ساتھ ہیں۔
ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ لیڈر حسن نصر اللہ نے کہا ‘ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد خطے کو ایرانی ردعمل کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ دو سینیئر کمانڈروں سمیت 7 ارکان کی ہلاکت کا جواب ضرور لیا جائے گا۔’سیکرٹری جنرل حزب اللہ نے کہا ‘جہاں تک اس امر کا تعلق ہے کہ اسرائیل کو کب جواب دیا جائے گا۔ تو ان کا کہنا تھا یہ آج بھی ہو سکتا ہے، کل بھی ہو سکتا ہے یا ایک مہینہ بعد بھی۔ یہ فیصلہ ایران کا ہوگا کہ اسرائیل کو جواب کب اور کہاں دینا ہے۔
نصر اللہ نے مزید کہا کہ خطے کو ایرانی جواب کے حوالے سے ہر طرح کے منظر نامے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ جمعہ کے روز اس سے قبل ایرانی صدر کے نائب چیف آف سٹاف برائے سیاسی امور محمد جمشیدی نے کہا ‘ ایران نے امریکی قیادت کو تحریری طور پر یہ پیغام بھی بھیجا ہے کہ وہ نیتن یاہو کے دام میں نہ آئے اور جنگ کا حصہ نہ بنے۔’پینٹاگون نے کہا ہے کہ حملے کے بعد ایران سے رابطہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان المبارک کے گزشتہ 20 دنوں میں 2 کروڑ سے زائد زائرین کی مسجد نبویﷺ آمد ہوئی
نیز ایران کو بتایا گیا ہے کہ اس حملے کا ذمہ دار امریکہ نہیں ہے۔ پینٹاگون کی ڈپٹی پریس سیکرٹری سبرینا سنگھ نے کہا ‘دمشق پر اسرائیلی حملے کے بارے میں امریکہ کو اطلاع نہیں کی گئی تھی۔ نہ ہی امریکہ کو یہ بتایا گیا تھا کہ حملے کے اہداف کیا ہیں۔