غزہ (یو این آئی): قطر کی ثالثی میں چار روزہ جنگ بندی جمعہ کی صبح سے نافذ ہونے کے بعد بڑی تعداد میں بے گھر لوگوں نے غزہ میں اپنے گھروں کو لوٹنے کی کوشش شروع کی، لیکن اسرائیلی فوج نے انہیں شمالی غزہ کی طرف جانے سے روک دیا۔
شمالی غزہ کی سرحد سے باہر بے گھر فلسطینی جنگ بندی کی ڈیڈ لائن کے نافذ ہونے کے بعد اپنے گھروں کو واپس جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ تاہم اسرائیلی فوج نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ انہیں جنگ زدہ علاقے کے شمال میں واقع غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
‘الجزیرہ’ نیوز چینل کی ویڈیو میں فلسطینیوں کو شمالی غزہ میں بیت لاہیا میں اپنے گھروں کو لوٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے لوگوں کو روکنے کی کوشش کی اور کہا کہ یہ جنگی علاقہ ہے، اب اپنے گھروں کو نہ لوٹیں، اس کے باوجود فلسطینی شہری اپنے گھروں کو لوٹنے لگے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ حماس شہریوں کو غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں واپس آنے کی ترغیب دینے کی کوشش کرے گی اور ان کی افواج ایسا ہونے سے روکنے کے لیے تیار ہیں۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سات افراد اس وقت زخمی ہوئے جب اسرائیلی فورسز نے انہیں اس وقت روکا جب انہوں نے شمالی غزہ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ جنوبی غزہ میں خان یونس سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں اور انہیں واپس جنوبی غزہ کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان اویشی عدریی نے ٹویٹر پر عربی میں لکھا ’’جنوبی غازی کی طرف جانے کی اجازت دی جائے گی۔‘‘انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو متنبہ کر رہے ہیں کہ فوجی دستوں اور وادی غزہ کے شمال میں واقع علاقوں میں نہ جائیں۔ “اپنی ضروریات کو پورا کرنے اور اپنے معاملات کو ترتیب دینے کے لیے اس وقت کا فائدہ اٹھائیں۔”
مزید پڑھیں: حماس نے 13 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا
فوجی ترجمان عدریی نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں علاقہ جنگی علاقہ ہے اور وہاں عام شہریوں کا رہنا ممنوع ہے۔ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ اپنی حفاظت کے لیے فوج کے جوانوں کی وارننگ پر عمل کریں۔