Artificial intelligence سے تیار کردہ تصویر کو فلسطین سے جوڑ کر کیا جا رہا ہے وائرل، پڑھیے پوری خبر

0

فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ جاری ہے، اسرائیل کے حملے میں اب تک ایک ہزار مسلمان شہید ہوگئے ہیں۔ اس دوران کچھ تصویر سوشل میڈیا پر تیزی وائرل کر کے اسے فلسطین اور اسرائیل سے جوڑا جا رہا ہے۔ ایک ایسی ہی تصویر جس میں ایک بچے کے پوری طرح جلنے کی تصویر بلا تحقیق کے وائرل کیے جا رہا ہے اور دعوی کیا جا رہا ہے کہ فلسطین حمایت حماس نے درندگی کے حدیں پار کر دی ہیں۔ حالانکہ تحقیق سے یہ واضح ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل یہ تصویر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری حالیہ جنگ سے نہیں ہے بلکہ اسے اے آئی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے، اس تصویر کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔

Image

اس تصویر کو وائرل کرتے ہوئے ایمریٹس کے ایڈیٹر نے لوگوں کو گمراہ کرتے ہوئے لکھا: آپ مردہ یہودی بچوں کا تصویری ثبوت چاہتے تھے؟ یہ ہے، آپ قابل رحم یہودیوں سے نفرت کرنے والے۔ اسرائیل شہریوں کی ہلاکتوں کو کم سے کم کرے گا۔ لیکن اسرائیل انسانی گندگی کے ٹکڑوں کو زندہ نہیں رہنے دے گا۔ غزہ میں بہنے والا ہر اونس خون حماس پر ہے۔

اس تصویر کی سچائی پیش کرتے ہوئے امریکن یونیورسٹی آف شارجہ سے بی ایس سی، مانچسٹر اور سوربون سے ماسٹرز، آکسفورڈ اور ہارورڈ سے ڈپلومہ کرنے والے یوزر نے ہینڈ ایف کیو نے لکھا کہ ان کے پاس 40 سر قلم کیے گئے بچوں کی تصویر ہے، لیکن اس تصویر میں ایک ہی بچہ دکھایا گیا ہے۔ جسے اے آئی یعنی Artificial intelligence کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ انگریزی نیوز ویب سائٹ ٹائمس ناوؐ نے اس وائرل تصویر کی تحقیق کی تو پتہ چلا کہ اسے اے آئی کی مدد سے تیار کر کے لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS