اجودھیا معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہندو مہا سبھا نے بھی ریو پیٹیشن داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندومہاسبھا کے وکیل وشنو جین نے یہ اطلاع فراہم کی۔ جین نے
کہا کہ سپیریم کورٹ کے مسلم حمایت کو اجودھیا یا کسی دوسری جگہ پر جہاں مسلم پرنسل لا بورڈ کو صحیح لگے 5ایکڑ زمین دینے کے فیصلے کے خلاف آج ریو پیشیشن داخل کریں
گے۔
وشو ہندو پریشد نے مانگ کی کہ سنی وقف بورڈ کو مسجد کی تعمیر کے لئے اجودھیا کی کارپوریشن کی حدود سے باہر زمین تقسیم کی جائے ۔ مرکزی وشو ہندو پریشد کے صدر
چمپت رائے نے کہا ہے کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سرسنگھ چالاک موہن بھاگوت کو اجودھیا میں رام مندر بنانے کے لئے تشکیل دے جانے والے نیاس کا صدر نہیں بننا چاہے ۔ سپریم
کورٹ نے 9نومبر کو اجودھیا میں متناظیہ زمین کو رام مندر بنانے کا راستہ صاف کردیا تھا ۔ عدالت نے سن وقف بورڈ کو مسجد بنانے کے لئے 5ایکڑ زمین دینے کا حکم دیا ہے۔
ہندومہا سبھا نے بھی اجودھیا معاملے پر ریوپیٹیشن داخل کی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS