نئی دہلی (ایجنسیاں) : پنجاب میں اختلافات کے درمیان کانگریس قیادت پر خود پارٹی کے تجربہ کار لیڈر حملہ کررہے ہیں۔ کپل سبل کے بعد اب نٹور سنگھ نے راہل گاندھی پر براہ راست حملہ کیا ہے۔سابق مرکزی وزیر نٹور سنگھ نے گاندھی کنبہ کو نشانہ بناتے ہوئے پنجاب میں پارٹی کی موجودہ حالت کیلئے سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی میں ان تینوں کے علاوہ کوئی لیڈر نظر نہیں آتا۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ کانگریس میں اس وقت کچھ بھی ٹھیک نہیں ہے۔ اس کیلئے3 لوگ ذمہ دار ہیں جن میں سے ایک راہل گاندھی ہیں۔ نٹور سنگھ نے کہا کہ اگرچہ راہل گاندھی کسی عہدے پر فائز نہیں ہیں، لیکن وہ تمام معاملات میں فیصلے لیتے ہیں۔ نٹور سنگھ نے کہا کہ اب نہ تو ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ہوتی ہے اور نہ ہی قومی ایگزیکٹو کی میٹنگ کبھی طلب کی جاتی ہے۔ نٹور سنگھ نے کہا کہ راہل گاندھی نے کیپٹن امریندر سنگھ کوہٹانے کا فیصلہ لیا ہے، جن کا 52 سال کا طویل تجربہ ہے۔یہی نہیں ، نٹور سنگھ نے کانگریس قیادت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کپتان کے بجائے کانگریس نے اس سدھو کو ذمہ داری سونپی ہے ، جو کسی بھی وقت کوئی بھی فیصلہ لے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار سدھو نے راجیہ سبھا سے استعفیٰ دیا تھا اور پھراس وقت کے نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری سے ملاقات کرکے کہا تھاکہ کیا میں اسے واپس لے سکتا ہوں۔ اس پر حامد انصاری نے کہا کہ اب تو استعفیٰ واپس نہیں لیا جا سکتا۔ نٹور سنگھ نے گاندھی خاندان پر سیدھا حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا توکبھی ہواہی نہیں ہے، جو آج کانگریس کی حالت ہے۔ آج نہ تو ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ہوتی ہے اور نہ ہی قومی ایگزیکٹو کی میٹنگ طلب کی جاتی ۔
کانگریس پارٹی میں اختلافات کیلئے سونیا، راہل اور پرینکا ذمہ دار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS