’انڈیا‘ کی چوتھی میٹنگ، وزیراعظم کیلئے ملکارجن کھرگے کا نام تجویز

0
’انڈیا‘ کی چوتھی میٹنگ، وزیراعظم کیلئے ملکارجن کھرگے کا نام تجویز
’انڈیا‘ کی چوتھی میٹنگ، وزیراعظم کیلئے ملکارجن کھرگے کا نام تجویز

نئی دہلی، (ایجنسیاں):اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ (I.N.D.I.A) کے رہنماؤں کی چوتھی میٹنگ آج (19 نومبر) اشوکا ہوٹل، نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ اس میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم کے لیے ملکارجن کھرگے کا نام تجویز کیا۔ اروند کجریوال نے اس کی تائید کی۔ یہ جانکاری ایم ڈی ایم کے (مارومالارچی دراوڑ منیترا کزگم) کے ایم پی وائیکو نے میٹنگ کے بعد دی۔ حالانکہ پی ایم کے چہرے کے سوال پر یوپی کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے خاموشی اختیار کر رکھی۔ صحافیوں کے سوال کے جواب میں کھرگے نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں عوام کو جیتنا ہے، پہلے ہمیں اس کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ اس پر کام کریں گے۔ ہمارے پاس ارکان پارلیمنٹ نہیں ہوں گے تو وزیراعظم کے چہرے کی بات کرکے کیا کریں گے۔

میٹنگ میں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پارٹی صدر ملکارجن کھرگے، ایس پی لیڈر اکھلیش یادو، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال، بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار، فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی اور آر ایل ڈی کے جینت چودھری بھی موجود تھے۔
میٹنگ کے بعد ملکارجن کھرگے نے کہا کہ چوتھی میٹنگ میں 28 پارٹیوں نے حصہ لیا۔ قائدین نے اتحاد کے سامنے اپنے خیالات پیش کیے۔ سب کو مل کر کام کرنا ہوگا یا عوام کے مفاد میں مسائل اٹھانے ہوں گے۔ ملک بھر میں کم از کم 8 سے 10 اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بی جے پی حکومت میں ارکان پارلیمنٹ کو ملک کی پارلیمنٹ سے معطل کیا جا رہا ہے۔ یہ غیر جمہوری ہے۔ اس کے لیے سب کو مل کر لڑنا ہو گا جس کے لیے ہم تیار ہیں۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے سیٹ شیئرنگ کا ایشو میٹنگ میں بحث کا مرکز تھا۔ بی جے پی کے خلاف 400 سیٹوں پر مشترکہ امیدوار کھڑے کرنے کے ہدف پر بحث ہوئی۔ وہیں کانگریس 275 سے 300 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پارٹی دوسری پارٹیوں کو صرف 200 سے250 سیٹیں دینے کے حق میں ہے۔میٹنگ میں I.N.D.I.A کے کوآرڈی نیٹر کے نام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے لیے ادھو ٹھاکرے، ممتا بنرجی اور نتیش کمار کے ناموں پر غور کیا جا سکتا ہے۔میٹنگ میں ایک حکمت عملی بنائی گئی کہ بی جے پی کے سناتن اور بھگوا جیسے ایشوز کے جواب میں انہیں کن ایشوز پر عوام کے درمیان جانا چاہئے۔ مودی اور بی جے پی کی مخالفت کے علاوہ ’انڈیا‘ کے پاس ملک کے لیے کیا منصوبہ ہے، اس پر بھی بحث ہوئی۔ I.N.D.I.A کے قائدین نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ امیدواروں کو حتمی شکل دینے کے بعد لوک سبھا انتخابات کے لئے کس طرح ترتیب دی جائے۔ کہاں، کتنے جلسے ہوں گے اور اسٹار کمپینرس کون ہوں گے۔ انتخابی مہم کی برانڈنگ کیسے کی جائے گی اور اس کے لیے کن ایجنسیوں کی مدد لی جا سکتی ہے؟

مزید پڑھیں: پارلیامنٹ کی سیکورٹی پر مبینہ طور پر ہنگامہ کرنے پر اپوزیشن کے 49 ارکان لوک سبھا سے معطل

میٹنگ میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے 141 ممبران پارلیمنٹ کی معطلی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے ارکان اسمبلی کی معطلی کی مذمت کی۔میٹنگ سے پہلے، کانگریس نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے 5 اراکین کی قومی اتحاد کمیٹی تشکیل دی۔ اشوک گہلوت، بھوپیش بگھیل، سلمان خورشید اور موہن پرکاش اس کے ممبر ہیں۔ مکل واسنک کو کمیٹی کا کوآرڈی نیٹر بنایا گیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS