نئی دہلی: کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والی معاشی بدحالی کے دور میں، 90 فیصد ہندوستانی کہتے ہیں کہ ان کی مالی حالت کا بہتر ہونا ان کی جسمانی تندرستی کے لئے بہت اہم ہوگئی ہے کیونکہ اس کا براہ راست اثر ان کی صحت پر پڑتا ہے۔
ڈیجیٹل اسٹیٹ انتظام کی خدمات فراہم کرنے والا پلیٹ فارم اسکرپٹ باکس نے ایک سروے رپورٹ میں یہ دعوی کیا ہے۔ اسکرپ باکس نے'ویلتھ اینڈ ویل بین'کے عنوان پر یہ سروے کیا تھا ،جس کا مقصد کووڈ- 19 کے دوران سرمایہ کاروں کے طرز عمل اور جذبات کو سمجھنا تھا۔ یہ سروے آئندہ عالمی یوم بچت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
کورونا کو سامنے رکھ کرکئے گئے سروے میں پایا گیا کہ ہندوستانی اپنی جسمانی صحت (54 فیصد) کی وجہ سے سب سے زیادہ دباؤ کا شکار ہیں، اس کے بعد مالی صحت (46 فیصد)،کنبہ(28 فیصد)اور تعلقات(23 فیصد)تناو کا سامنا کرنا پڑا- اس میں شامل 90 فیصد افراد اس بات پر متفق ہیں کہ ان کی فلاح و بہبود پر مالی صحت کا گہرا اثر پڑتا ہے۔ جواب دہندگان نے اس سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مالیاتی منصوبہ (42 فیصد)رکھنے اور دولت کے فروغ (23 فیصد)میں سرمایہ کاری سے مستقبل کے بارے میں ان کی امید اور بہتری کی امیدوں پر نمایاں اثر پڑے گا۔
اس سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ زیادہ تر لوگ کافی حد تک بچت کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ صفر سے 25 فیصد اور 20 فیصد لوگ اپنی آمدنی کا 20 سے 30 فیصد بچاتے ہیں۔ ہندوستانی لوگ اپنی رقم کو خطرے سے پاک اور محفوظ طریقے سے بچانا چاہتے ہیں، ان میں سے بیشتر فکسڈ انکم والی اسکیم جیسے پی پی ایف، ایل آئی سی اورٹیکس کی بچت کی دیگر اسکیموں،فکس اور ریکرنگ ڈپازٹ والے یا صرف ان کے بچت کے کھاتوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ چار میں سے ایک نے جواب دیا کہ ان کا میچول فنڈ میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔
مالی صورت حال کا صحت پر براہ راست اثر پڑتا ہے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS