سیاست اور حقیقت کا فرق جو لوگ سمجھ لیتے ہیں، وہ مہرہ نہیں بنتے۔ ان کے مفاد کا خیال رکھاجاتا ہے۔ مسلمانوں کی محبت کا دم بھرنے والی تو بہت سی پارٹیاں ہیں مگر کتنی پارٹیوں نے مسلمانوں کے لیے کوئی خاص کام کیا ہے؟ مودی حکومت نے ای ڈبلیو ایس کوٹا متعارف کرایا تو اس میں مسلمانوں کو شامل رکھا۔ اقتصادی طور پر سب سے زیادہ خستہ حال مسلمان ہیں، چنانچہ یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ اس کوٹے کا سب سے زیادہ فائدہ مسلمانوں کو ملے گا۔ وہ لوگ جو طلاق ثلاثہ پر قانون بننے کے خلاف تھے، عائشہ مکرانی کی خودکشی پر کیا کہنا چاہیں گے؟ اس خودکشی کی وجہ جان لینے پر اس قانون کے حامیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور ایسا سوچنے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے کہ مودی حکومت کا طلاق ثلاثہ پر قانون بنانا صحیح تھا۔ انہیں باتوں کے مدنظر مسلمان، بالخصوص غریب مسلمان یہ چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم حج امور کو انجام دلانے میں جو بدعنوانی ہے، اسے دورکرنے پر توجہ دیں تاکہ سفر حج آسان اور سستا ہو۔ وزیراعظم نریندر مودی کی شبیہ بدعنوانی مخالف لیڈر کی ہے، اس لیے بھی مسلمانوں نے وزیراعظم سے یہ توقعات وابستہ کر رکھی ہیں کہ حج امور کی انجام دہی کو بدعنوانی سے پاک کرنے میں ان کا دفتر خود دلچسپی لے گا، یہ ذمہ داری وہ کسی وزارت یا کسی ادارے پر نہیں چھوڑے گا۔
مسلمانوں کی توقعات وزیراعظم سے وابستہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS