حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع کے درمیان روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے بڑا بیان دیا ہے۔ پوٹن نے کہا ہے کہ ایک ‘آزاد خودمختار’ فلسطینی ریاست کا قیام ‘ضرورت’ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل غزہ تنازعہ امریکی مشرق وسطیٰ پالیسی کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔
وہیں دوسری طرف، حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ یرغمالیوں کے بارے میں اس وقت تک بات چیت نہیں کرے گا جب تک لڑائی ختم نہیں ہو جاتی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ان تمام فریقوں کو مطلع کر دیا ہے جنہوں نے دشمن کے قیدیوں کے حوالے سے ہم سے رابطہ کیا، ہم نے کہا ہے کہ لڑائی ختم ہونے سے پہلے اس فائل کو نہیں کھولا جائے گا اور یہ صرف اس قیمت پر ہو گا جسے حماس قبول کرے گی۔ “
مزید پڑھییں: حماس کا اقدام اسرائیلی مظالم کا فطری رد عمل: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
اسرائیل کا اندازہ ہے کہ حماس نے 100 سے 150 افراد کو پکڑ لیا ہے، جنہیں ہفتے کے روز جنوبی اسرائیل سے اغوا کیا گیا تھا۔