پراگ: (یو این آئی) پناہ گزینوں کے معاملے پر پولینڈ اور بیلاروس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باوجود جمہوریہ چیک نے پولینڈ کی مدد کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ جیکب کولہانیک نے پیر کو یہ اطلاع دی۔ کولہانیک نے اتوار کو ٹویٹر پر کہا’’میں نے اپنے پولینڈ کے ہم منصب روزبگنیو کے ساتھ بات چیت کی ہے۔ ہم نے پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد پر شروع ہونے والے تنازع کے بارے میں بات چیت کی ہے۔ میں نے پولینڈ کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا اور ضرورت پڑنے پر ان کی دو طرفہ مدد کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ تنازع کے جلو میں پیر کو یوروپی یونین کی خارجہ امور کی کونسل میں سرحدی بحران پر بحث کی جائے گی۔ اہم بات یہ ہے کہ ہفتے کے روز یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے پولینڈ اور لتھوانیا کے وزرائے خارجہ کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازع پر تبادلہ خیال کیا۔ اتوار کو بوریل نے بیلاروس کے وزیر خارجہ ولادیمیر میکی کے ساتھ ٹیلی فون پر اس مسئلے پر تبادلہ خیال کیا۔ بیلاروس نے اس عرصے کے دوران یوروپی یونین کے ساتھ بات چیت کے لیے اپنی تیاری کو نوٹ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پابندیوں کے اثرات غیر نتیجہ خیز ہیں۔ پولینڈ، لتھوانیا اور لاٹویا یوروپی یونین پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بیلاروس کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز فراہم کرے اور تارکین وطن کے بحران کے لیے بیلاروس پر صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی حکومت کے خلاف عائد پابندیوں کا بروسیلز سے بدلہ لینے کیلئے تارکین وطن کے بحران کے سازش رچنے کا الزام عائد کررہے ہیں۔ صدر نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک، جو معاشی بحران کا شکار ہے، مزید سخت سرحدی کنٹرول کو برداشت نہیں کر سکتا۔
گزشتہ چند ہفتوں میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں تارکین وطن یوروپی یونین میں داخل ہونے کے لیے پولینڈ-بیلاروس کی سرحد پر پہنچے ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے پولینڈ نے سرحدی علاقے میں بھاری تعداد میں فوج کو تعینات کر دیا ہے۔
جمہوریہ چیک سرحدی تنازع میں پولینڈ کی دو طرفہ مدد کے لیے تیار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS