کتاب’’ قربانی کی حقیقت ایک تجزیاتی مطالعہ‘‘کی رسم رونمائی

0

جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کے ایڈمنسٹری کمیٹی کے تحت جامعہ کے طالب علم شاہ خالد مصباحی کی جانوروں کی قربانی کرنے، اس کی مذہبی، سماجی و معاشی ہیئت کے فوائد، اس عمل کے اثبات و نفی آراء و افکار کے حالیہ تناظرات سے ہم آہنگ کتاب، ” قربانی کی حقیقت ایک تجزیاتی مطالعہ ” موصوف کی تازہ ترین تصنیف کی جامعہ کے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر اقبال حسین کے بدست بروز جمعہ رسم رونمائی عمل میں آئی۔ پروگرام کا آغاز وائس چانسلر میٹنگ روم میں تقریباً پانچ بجے کے قریب ہوا ۔ اس موقع پر آغاز بزم کی ذمہ داری نبھاتے ہوئے عبد الباری برکاتی مصباحی نے شاہ خالد مصباحی کا تعارف پیش کرتے ہوئے ہندوستان اور طلبائے مدارس کی روشن مستقبل کی تخلیق کرنے کے ضمن میں جامعہ کی خدمات و کردار کا تذکرہ فرمایا، انہوں نے کہا کہ جامعہ نے ہمیشہ مدارس کے طلبا کے لیے نئی نئی راہیں ہموار کی ہے۔ مدارس جہاں ہمیں حسن اخلاق و عادات، حیات و ممات کے درمیان کے طور و طریقے، رہنے سہنے کی تعلیم دیتے ہیں وہیں پر جامعات معاشی و معاشرتی، اقتصادی حکمت و دانائی کے طور پر زندگی گزارنے کے سلیقہ مند وسائل و ذرائع فراہم کرتے ہیں، اور شاہ خالد مصباحی کا ابتدائی تعلق بھی مدرسہ ہی رہا ہے، سال 2021 میں ملک کی عظیم دینی درس گاہ جامعہ اشرفیہ مبارک پور اعظم گڑھ سے مولوی، عالم و فاضل کے اسناد سے ان کو نوازا گیا، اور یہ ابھی جامعہ میں بیچلر آف آرٹ کے سال آخر کے طالب علم ہیں۔
بعده وائس چانسلر پروفیسر اقبال احمد صاحب نے کتاب کی رو نمائی کی رسم انجام دیے ۔ اور کتاب کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لائق تعریف ہیں کہ انہوں نے اس مذہبی موضوع کو سماجی ، معاشی، ملکی قانون و ضابطے اور بین الاقوامی ثقافت و روایات کے تناظر میں دیکھا، ایسی کتابوں کی وقتی ضرورت ہے۔ اسی طرح سے اور لکھیں میری دعا و نیک خواہشات ہے۔ اور یہ حق ہے کہ جامعہ تقریباً پانچاس کے قریب مدرسوں کو اپنی ڈگریوں اور کورسوں سے ریکوگنایز کیاہے۔ ان مدارس کی اسناد کی بناء پر جامعہ میں بیچلر و دیگر کورسز کی تعلیم طلبائے مدارس کی ایک بڑی تعداد حاصل کر رہی ہے، ہمیں اس سے بہت خوشی ہوتی ہے کہ مدارس سے پڑھے ہوئے طلبا بھی آج آئی، ایس پی سی ایس و ملک کے دیگر محکموں میں بحیثیت آفیسر شامل ہورہے ہیں۔ اور اپنی انوکھی خدمات ملک کی ترقی و پیشرفت کے لیے پیش کررہے ہیں ۔ جامعہ کا دروازہ دیگر ایجوکیشنل بورڈز کے سمیت مدارس کے بچوں کے لیے ہمیشہ سے کھلا ہے اور ہمیشہ کھلا رہےگا۔ اس کتاب میں قربانی کے حوالے سے عالمی ثقافت و رسم کا جو ذکر کیا گیا وہ میں سمجھتا ہوں کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شاہ خالد مصباحی کا عصری تعلیم لینے کی بدولت ہے، کہ ان کے لیے یہ ممکن ہوا کہ دونوں تعلیم کے حصول کے ذریعہ ہی چھیانوے صفحے میں اس رسم سے جوڑی مختلف ثقافتوں و بین الاقوامی روایتوں کو کتاب میں ذکر کیے۔ ہمیں آج ہر قسم کی تعلیم لینے و جانکاری حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ جامعہ کی لائبریری ہمیشہ کھلی رہتی ہے، میں سبھی طلبائے مدارس سے مخاطب ہوں کہ وہ اپنے مدرسے سے بھی ریسرچ مواد حاصل کریں اور جامعہ کی لائبریری سے استفادہ کرکے اپنی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ پیدا کریں۔ وائس چانسلر موصوف نے آدھے گھنٹہ کے اپنے خطبۂ صدارت میں مزکورہ خیالات کا اظہار فرمایا اور بالآخر شاہ خالد مصباحی کے کلماتِ تشکر پر مجلس کا اختتام ہوا ۔
اس موقع پر یونیورسٹی ایڈمنسٹریٹر بلاک کے دیگر عملہ سمیت شعبہ فارسی کی استانی ڈاکٹر زہرہ خاتون اور طلبہ و طالبات حامد حسین، عارف حسین، عظیم اشرف، محمد ریحان، روینہ خان، حکیم الدین وغیرہ شریک محفل رہیں۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS