فضائیہ کو 1.54 کروڑ روپے کا معاوضہ دینا ہوگا

0

نئی دہلی (ایجنسیاں): جموں و کشمیر کے سامبا میں 2002میں ایک فوجی اسپتال میں متاثرہ (آلودہ) خون چڑھانے کی وجہ سے ایک بزرگ شخص کو ایچ آئی وی ہو گیا تھا۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) کو ایچ آئی وی سے متاثرہ اس بزرگ شخص کو تقریباً 1.54 کروڑ روپے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ حالانکہ عدالت نے اس معاملے پر اپنے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس پی بی ورالے کی بنچ نے کہا کہ گزشتہ سال ستمبر کے فیصلے میں کوئی غلطی نہیں تھی کہ اس پر دوبارہ غور کیا جائے۔

بنچ نے 3اپریل کو جاری کردہ اپنے حکم میں کہا کہ’ہم نے 26 ستمبر 2023 کے فیصلے اور حکم کی نظرثانی کی درخواست کا مطالعہ کیا ہے۔ اس میں ایسی کوئی غلطی نہیں ہے جس پر ہمیں دوبارہ غور کرنا پڑے۔‘ درخواست کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ نظرثانی درخواست میں مانگی گئی ریلیف کیلئے کوئی خاطر خواہ بنیاد نہیں دی گئی، اس لیے اس درخواست کو خارج کر دیا گیا ہے۔ واضح ہو کہ 13 دسمبر 2001 کو ہندوستانی پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے کے بعد شروع کیے گئے آپریشن پراکرم کے دوران لڑاکا رینک میں خدمات انجام دینے والے ایک شخص کے بیمار ہونے کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
انہیں ایک یونٹ خون چڑھانی پڑی تھی۔

سپریم کورٹ نے ستمبر کے اپنے فیصلے میں کہا کہ اپیل کنندہ معاوضہ کا حقدار ہے۔ اس کے ساتھ طبی غفلت کی وجہ سے 1,54,73,000 روپے بطور معاوضہ ادا کرنے کو کہا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ بارہمولہ،آغا سید روح اللہ سری نگر سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار

عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں انفرادی طور پر کسی کو ذمہ داری نہیں سونپی جا سکتی۔ آئی اے ایف اور انڈین آرمی دونوں ذمہ دار ہیں۔ آئی اے ایف نے اپیل کنندہ سے 6 ماہ کے اندر معاوضہ ادا کرنے کو کہا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS