نئی پابندیوں کا سلسلہ شروع،مہاراشٹر میں صورتحال دھماکہ خیز، پنجاب میں 31مارچ تک اسکول اور کالج بند، بہار میں ہیلتھ ورکروں کی چھٹیاں رد
نئی دہلی :ملک میں کورونا وبا ایک بار پھر بے قابو ہوتی نظر آرہی ہے۔ گزشتہ روز جہاں 35ہزار سے زیادہ نئے کیس سامنے آئے، وہیں آج یہ معاملہ 40ہزار تک پہنچ گیا۔ بڑھتی وبا کے خوف سے ملک بھرکی سرکاریں حرکت میں آگئی ہیں۔ کہیں نائٹ کرفیو لگایا جارہا ہے تو کہیں نئی پابندیاں نافذ کی جارہی ہیں۔ سب سے خراب صورتحال مہاراشٹر کی ہے، جہاں جمعہ کو کورونا کے نئے معاملوں نے اب تک کا تمام ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ ریاست میں 25833 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جبکہ ملک میں روزانہ قریب ایک لاکھ نئے کیسز آرہے تھے۔ اس وقت بھی مہاراشٹر میں ایک دن میں اتنے زیادہ کیسز نہیں آئے تھے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ریاستی سرکار نے31 مارچ تک کئی طرح کی پابندیاں نافذ کردی ہیں۔ تمام ڈرامہ تھیٹر، آڈیٹوریم50 فیصد صلاحیت کے ساتھ ہی کھل سکیں گے۔ ملٹی پلیکس، ریستوراں اور ہوٹلوں کو بھی 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ ہی کھولنے کی اجازت ہوگی۔ بغیر ماسک کے کسی کی انٹری کی اجازت نہیں ہوگی۔ پرائیویٹ آفس میں بھی 50فیصد کے مین پاور کے ساتھ لوگ کام کریں گے۔
وہیں پنجاب اور پڈوچیری میں کورونا کے کیسز تیزی سے بڑھ ر ہے ہیں۔ اس کے پیش نظر سرکار نے اسکولوں اور کالجوں کو 31مارچ تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔ پنجاب میں امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں۔ سینما ہال میں لوگوں کی موجودگی کو محدود کردیاگیاہے۔ کسی کو بھی اپنے گھر میں 10 سے زیادہ مہمان بلانے کی اجازت نہیں ہے۔ سماجی تقریبات کو 2ہفتے کیلئے ملتوی کردینے کی اپیل کی گئی ہے۔ ریاست کے کئی اضلاع میں نائٹ کرفیو کا اعلان کیا گیاہے۔
دوسری طرف بہار سرکار نے ہیلتھ کیئر ورکرس کی چھٹیاں 5 اپریل تک رد کردی ہیں، جو پہلے سے چھٹی پر گئے ہیں، انہیں بھی فی الحال کام پر لوٹنے کیلئے کہا گیاہے۔ ریاست میں آج ایک دن میں 107نئے معاملے سامنے آئے۔ گزشتہ 40 دنوں کے بعد نئے مریضوں کی تعداد 100 کے پار پہنچ گئی ہے۔
دہلی میں بھی حالات خراب ہوتے جارہے ہیں۔ کافی وقت کے بعد روزانہ 500 سے 600 کیسز سامنے آنے لگے ہیں۔ 78دنوں کے بعد تقریباً 600 سے زیادہ کیسز سامنے آئے۔ یہی وجہ ہے کہ وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے محکمہ صحت کے افسران کے ساتھ ایک ایمرجنسی میٹنگ طلب کی، جس میں یہ طے ہوا کہ ماسک کو لے کر سختی برتی جائے۔ ماسک نہ پہننے والوں پر کارروائی ہو۔ ویکسی نیشن سینٹر کی تعداد 500 سے اضافہ کرکے ایک ہزار کی جائے گی۔ سرکاری اسپتالوں میں صبح 9بجے سے رات 9بجے تک ویکسی نیشن ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے مرکز سے مانگ کی ہے کہ بڑھتے معاملوں کے پیش نظر اب ویکسی نیشن کو سبھی کیلئے کھول دیاجائے۔ فی الحال 60 سال سے زیادہ کے معمر افراد اور پہلے سے سنگین بیماریوں سے متاثر 45 سال سے زیادہ عمر کے لوگوںکو ویکسین دی جارہی ہے۔
گجرات میں بھی کوروناوائر س تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ریاستوں میں آج کورونا کے 1276 معاملے سامنے آئے، جو اس سال کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ اس کے پیش نظر سرکار حرکت میں آگئی ہے۔ احمدآباد اور سورت میں نائٹ کرفیو کو مزید سخت کردیاگیاہے۔ دونوں شہروں میں اب رات 10بجے کے بجائے 9 بجے سے صبح 6بجے تک نائٹ کرفیو رہے گا۔ ہفتہ اور اتوار کو شاپنگ مالس کو بھی بند رکھنے کا حکم جاری کیا گیاہے۔ دیگر ریاستوں میں بھی کورونا کی دوسری لہر سے دہشت کا ماحول ہے۔ وزارت صحت کے مطابق کورونا وائرس کے 80.63 فیصد نئے معاملے مہاراشٹر، پنجاب، کرناٹک، گجرات اور چھتیس گڑھ سے ہیں۔آہستہ آہستہ کچھ ریاستوں میں حالات دھماکہ خیز ہونے کے پیش نظر سرکار احتیاط برتنے کی تدابیر اختیار کررہی ہیں۔
ملک بھر میں کورونا کی دوسری لہر سے دہشت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS