نئی دہلی: شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف رد عمل کا سسلسلہ جاری ہے۔ سابق مرکزی وزیر اور آل انڈیا قومی تنظیم کے قومی صدر طارق انور نے کہا ہے کہ اس قانون نے ملک کی صورتحال کو تشویشناک بنا دیا ہے اور اس سے ملک کو آئینی مسئلہ درپیش ہے۔ آسام میں این آر سی پر 16 سو کروڑ روپے کی لاگت آئی اور تقریباً 10 سال کا وقت لگا اور یہ کام سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہونے کے بعد بھی، حکومت کے لوگ اس سے مطمئن نہیں ہیں، وہ ایک بار پھر ملک کے ساتھ آسام میں این آر سی کا مطالبہ کررہے ہیں، جس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ حکومت ملک کوکس سمت میں لے جانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ملک کی خراب صورتحال سے سبق سیکھنے کو تیار نہیں ہیں۔ آج سپریم کورٹ میں 50 سے زیادہ درخواستیں زیر التوا ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون وفاقی ڈھانچے پر حملہ ہے اور ہمیں یقین ہے کہ سپریم کورٹ اس قانون کو کالعدم قرار دے گا۔ حکومت آر ایس ایس کا ایجنڈا نافذ کرنا چاہتی ہے، جسے بابا صاحب کے آئین میں یقین رکھنے والے لوگ قبول نہیں کریں گے۔
- Business & Economy
- Regional
- Delhi NCR
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- Opinion & Editorial
- Politics
حکومت آر ایس ایس کا ایجنڈا نافذ کرنا چاہتی ہے: طارق انور
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS