طالبان نے امریکہ کو خطرناک انجام بھگتنے کی دھمکی دی

0
image:palpalnewshub.com

ئی دہلی(ایجسنی) : امریکہ کے ذریعہ افغانستان سے اپنی فوجیوں کی واپسی کے اعلان کے بعد طالبان کا رخ جارحانہ ہوتا نظر آرہا ہے۔جب دہشت گرد تنظیم کے لڑاکوں نے کابل پر قبضہ کرلیا تو امریکہ کو اپنے سفارت خانہ کو لیکر کابل ائیرپورٹ پر سفٹ ہونا پڑا۔ اتنا ہی نہیں ائیرپورٹ کے تحفظ کے لئے 6000مزید فورس بھی روانہ کی گی۔امریکی صدر جو بائیڈن کے شروعاتی فیصلے کے مطابق 31 اگست تک امریکی فوج افغانستان سے واپس چلی جائے گی۔ لیکن ایسا نہیں کرنے پر طالبان نےخطرناک انجام بھگتنے کی دھمکی دی ہے۔ طالبان نے امریکہ کو دھمکی دی ہے کہ اگر ان کی افواج 31 اگست کی ڈیڈ لائن سے آگے رہیں تو خطرناک انجام کے لئے تیار رہیں۔ طالبان کا کہنا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا میں کسی قسم کی تاخیر کے نتائج امریکہ کو بھگتنے ہونگے۔ دہشت گرد تنظیم 31 اگست کو ڈیڈ لائن کے طور پر دیکھ رہی ہے۔اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے پہلے کہا تھا کہ ان کے فوجی 31 اگست کے بعد کابل میں رہ سکتے ہیں تاکہ شہریوں کو حفاظت کے ساتھ نکالنے میں مدد مل سکے۔

کابل میں ہوائی راستے سے لوگوں کی واپسی کا کام تیزی سے جاری
صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ افغان دارالحکومت سے امریکیوں اور ہزاروں دیگر افراد کو ہوائی اڈے پر لانے کا مشکل اور تکلیف دہ کام تیزی سے جاری ہے۔ ساتھ ہی،اس مہم کو 31 اگست کی ڈیڈ لائن سے زیادہ دباؤ بناہواہے۔ بائیڈن نے اتوار کو وائٹ ہاؤس میں جنگ ختم کرنے کے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے اصرار کیا کہ تمام امریکیوں کو ملک سے باہر نکالنا ٹھیک حالات میں مشکل ہوتا۔ تنقید کرنے والوں نے بائیڈن پر تاخیر سے انخلاء مہم شروع کرنے پر ان پر تنقید کی ہے۔ بائیڈن نے کہا ، “کابل سے ہزاروں لوگوں کی واپسی کا کام مشکل اور تکلیف دہ ہونے والا ہے۔ یہ کام چاہے جب بھی شروع ہوتا ہے۔ ٹیلی ویژن پر دکھائی جارہی دردناک اور دل دہلا دینے والی تصاویر کے بغیر اتنے لوگوں کو نکالنے کا کوئی طریقہ نہیں تھا‘‘۔

بائیڈن نے کہا کہ 31 اگست کی ڈیڈ لائن کے ختم ہونے پر ہوائی راستے سے لوگوں کو واپس لانے کے کام کو بڑھانا ہے یا نہیں اس پر بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا ، “ہم امید کرتے ہیں کہ ہمیں اس مرحلے کو بڑھانا نہیں پڑے گا،لیکن بات چیت ابھی جاری ہے۔” وائٹ ہائوس نے اتوار کو ایک بیان میں کہا تھا کہ سات سی 17 اور ایک سی 130امریکی فوج طیاروں نے دوپہر تین بجے (ایسٹرن ٹائم زون ٹائم) تک 12 گھنٹے کی مدت میں حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے تقربیاً 1700 مسافروں نکالاگیا۔ اس کے علاوہ 39 الائنس طیاروں نے تقریبا 3400 مسافروں کے ساتھ ٹیک آف کیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS