کابل: (یو این آئی) طالبان نے منگل کو افغانستان پر قبضہ کرنے کے دو دنوں بعد منگل کو عام ‘معافی’ کا اعلان کیا اور خواتین سے حکومت میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ امارت اسلامیہ کے ثقافتی کمیشن کے رکن انعام اللہ سمنگانی نے افغانستان کے سرکاری ٹیلی ویژن پر کہا کہ وہ ایک “مکمل طور پر اسلامی” حکومت قائم کر رہے ہیں اور تمام فریقوں کو شامل ہونے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امارت اسلامیہ نہیں چاہتی کہ خواتین کو تکلیف ہو۔
سمنگان نے کہا کہ “حکومت کا ڈھانچہ مکمل طور پر واضح نہیں ہے ، لیکن تجربے پر مبنی ایک مکمل اسلامی قیادت ہونی چاہیے اور تمام جماعتوں کو اس میں شامل ہونا چاہیے۔” طالبان کے فوجی کمیشن کے سربراہ مولوی یعقوب نے ایک آڈیو پیغام میں طالبان کو حکم دیا کہ وہ کسی کے گھر میں داخل نہ ہوں ، خاص طور پر کابل میں۔ یعقوب نے طالبان اراکین کو یہ بھی ہدایت دی کہ کوئی بھی کسی سے کاریں نہ لے اور سرکاری خزانے سے گاڑیاں لینے کا عمل بعد میں شروع ہوگا۔
پیر کے روز قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ عبدالسلام حنفی نے اعلان کیا کہ سفارتی مشن، فوج اور دیگر سرکاری اہلکار بغیر کسی فکر کے طالبان کے ساتھ کام کر سکتے ہیں اور کسی کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی۔
طالبان نے کہا ہے کہ خواتین اسلامی حجاب پہن کر کام پر واپس آ سکتی ہیں۔
مولوی حنفی نے بتایاکہ “کوئی بھی افغان شہری کسی کے بارے میں فکر نہ کرے جس نے سابقہ حکومت میں خدمات انجام دیں ، ہم اپنی مادر وطن کی خدمت کریں گے ، چاہے سویلین سیکٹر ہو یا فوجی سیکٹر ، کسی کا وقار یا حقوق پر آنج نہیں آئے گی۔‘‘
اریانا نیوز نے خبر دی ہے کہ طالبان کے قریبی ساتھی سید اکبر آغا نےبتایاکہ “طالبان نے اعلان کیا ہے کہ محکموں اور وزارتوں کے ملازمین اپنی ملازمتوں پر واپس آ سکتے ہیں اور اسلامی حجاب پہننے والی خواتین کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ لوگوں کو ایک بار پھر یقین دلاتاہوں کہ ان کے تمام واجبات ادا کئے جائیں گے۔‘‘
طالبان:عام معافی کا اعلان، خواتین سے انوکھی اپیل
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS