پریاگ راج (ایجنسیاں)
ہائی کورٹ کی طرف سے رہائی کے حکم کے با وجود تبلیغی جماعت سے وابستہ 7 اندو نیشیائی شہریوں کو ایک ماہ کی تاخیر کے بعد نینی سینٹرل جیل سے رہا کیا گیا ہے۔ ساتوں انڈو نیشیائی شہریوں کو کورونا وائرس پھیلانے کے الزام میں 6 ماہ پہلے الہ آباد کے تبلیغی مرکز سے گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار ہونے والے کسی بھی غیرملکی کارکن میں کورونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی تھی لیکن مقامی پولیس نے تمام غیرملکی شہریوں کو جیل بھیج دیا تھا۔ طویل قانونی جدو جہد کے بعد آخر کار انڈو نیشیائی شہری اب اپنے وطن واپس لوٹنے کو آزاد ہیں۔الہ آباد کی نینی سینٹرل سے غیرملکی تبلیغی کارکنان کو اب رہا کر دیا گیا ہے۔ جیل سے رہا ہونے والے ساتوں غیرملکیوں کا تعلق انڈو نیشیا کی تبلیغی جماعت سے ہے۔ گزشتہ 22 مارچ کو لاک ڈاؤن کے اعلان کے وقت یہ لوگ شہر کے مسلم مسافر خانے میں قیام پزیر تھے۔ اسی رات مقامی پولیس نے تبلیغی مرکز اور مسلم مسافر خانے پر بیک وقت چھاپہ مار کرتمام تبلیغی افراد کو اپنی حراست میں لیا تھا۔ حراست میں لئے گئے تمام افراد کو فوری طور سے کورنٹین کر دیا گیا تھا۔ کئی بار کی جانچ کے بعد کوئی بھی تبلیغی کارکن کورونا پازیٹیو نہیں پایا گیا لیکن ان سب اس کے با وجود 22اپریل کوغیر ملکی تبلیغی کارکنان پرکئی سنگین تعزیراتی دفعات لگا کرنینی سینٹرل جیل بھیج دیا گیا۔گرفتار کئے گئے تبلیغی کارکنان کی طرف سے الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی گئی۔ گزشتہ 24 اگست کو الہ آباد ہائی کورٹ نے ساتوں انڈو نیشیائی شہریوں کو رہا کرنے کا حکم دیا۔ لیکن ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود ضلع عدالت نے رہائی کا پروانہ جاری کرنے میں ایک ماہ کا وقت لگا دیا۔ کافی مشقتوں کے بعد اب انڈو نیشیائی تبلیغی کارکنان کو رہائی نصیب ہوئی ہے۔
ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود تاخیر سے رہا کئے گئے جماعتی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS