ممبئی : مہاراشٹرا میں سومنگ پولس، جمنیزیم اور شاپنگ مالز جلد ہی دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں۔ ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے نے اس ضمن میں مثبت اشارہ دیتے ہوئے بتایا کہ ریاست میں تجارتی اور دیگر سرگرمیوں کے دوبارہ نئے سرے سے آغاز 'مشن بیگن اگین' کے تحت کے حکومت تیراکی کے تالاب (سومنگ پول )، جم اور شاپنگ مالز کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دینے کے سلسلے میں غور کر رہی ہے ایک پریس کانفرنس میں انھوں نے یہ معلومات دیتے ہویئے کہا کہ ، محکمہ صحت کی جانب سے اس سلسلے میں ضروری رہنما اصول ترتیب دیئے جا رہے ہیں، تاہم، حتمی فیصلہ وزیراعلی ادھووٹھاکرہی کریں گے۔
راجیش ٹوپے نے کہا کہ ممبئی میں لاک ڈاؤن کے قوانین میں نرمی برتی گئی ہے ۔لیکن فی الحال اس نرمی کا فائدہ کاروبار کرنے والے اور بیوپاریوں کو ہی ہو رہاہے، اب جلد ہی جمنیزیم، سومنگ پولس ،جیسی جگہیں بھی کھولی جائینگی، لیکن اس دوران بھی سوشل ڈسٹنسنگ کا پورا پورا خیال رکھنا ہوگا ۔ انھوں نے کہا کہ ،حالانکہ سڑک کی صرف ایک جانب کی دوکانیں کھلی رکھنے ( ان اور اوڈ سسٹم) کی وجہ سے دوکاندار اور کاروباریوں کا کاروبار بری طرح سے متاثر ہواہےاس لیے لاک ڈاؤن اور سوشل ڈسٹنسنگ کے قوانین میں جلد ہی نرمی برتی جائے گی۔
راجیش ٹوپے نے کہا کہ،ریاست فی الحال 31 جولائی تک احتیاطی اقدام کے طور پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کچھ لاک ڈاؤن کا سامنا کر رہی، تاہم ، مشن بیگن اگین کے تحت بہت ساری صنعتوں کو اجازت دی گئی ہے زیادہ سے زیادہ چیزیں دوبارہ شروع کی جارہی ہیں ۔ اس کے مطابق ، ریاستی حکومت سوئمنگ پولس، جم اور شاپنگ مالز کھولنے پر غور کررہی ہے جو فی الحال بند ہیں۔ جم صحت عامہ کے لئے ضروری ہے۔ لہذا ، کچھ شرائط و ضوابط پر سوئمنگ پولسس ، جیمز اور شاپنگ مالز شروع کیے جاسکتے ہیں۔
ممبئی میں لوکل ٹریں میں سفر کرنے والے مسافروں کے مطالبہ پر ہے کہ انھیں بھی ضروری خدمات میں ملازمین کی طرح ٹرین سے بھی سفر کرنے کی اجازت دی جائے۔ نالہ سوپارہ میں سیکڑوں مشتعل مسافروں نے احتجاج کیا۔ اس پر،ٹوپے نے کہا ،مقامی خدمات شروع کرنے کا مطالبہ بالکل درست ہے۔ تاہم ،ٹرینوں میں مناسب سماجی فاصلہ اختیار کرنا مشکل ہے ۔ لہذا یہ بات چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے پر منحصر ہوگی کہ وہ مقامی ٹرینیں شروع کردیں یا نہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ پونے میں بھی مشن زیرو: ممبئی کی طرح پونے میں بھی مشن زیرو مہم چلائی جارہی ہے۔ کوویڈ سنٹر کو خواتین پر تشدد کے واقعات کی وجہ سے مکمل سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔ کوئی بھی اسپتال مریضوں کو ڈاخل کرنے سے منع نہیں کرسکتا۔ اب ایسے ٹیسٹ شروع کیے گئے ہیں جن سے پندرہ منٹ میں رپورٹ دی جاسکتی ہے۔ اس کی کٹس کو تمام نجی اسپتالوں کو رکھنا چاہئے۔ مریضوں کو جانچ کر کے داخل کرایا جائے۔ تاہم ، اگر مریضوں داخل نہیں کیا گیا تو ان کی شکایت پر ، اسپتال انتظامیہ کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔
ممبئی میں کورونا کی وارداتوں میں اضافے کے بعد کاروبار سے لیکر ہر وہ شعبہ متاثر ہوا جہاں لوگوں کا زیادہ ہجوم رہتا ہے،کرونا پر کنٹرول کرنے کے لئے حکومت نے سب سے پہلے ان جگہوں پر پابندی عائد کرنے کا فرمان جاری کیا۔ جسکی وجہ سے ممبئی جیسے شہر میں لاکھوں لوگ بےروزگاری کے دہانے پر پہنچ گئے، حکومت نے اب بھلے ہی لاک ڈاؤن کے قوانین میں نرمی برتے جانے کی بات کہی ہے اس ضمن میں کاروباری حلقوں میں یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں جو نقصان ہوگا اسکی خمیازہ کون بھگتے گا؟
ریاست میں جلد ہی شروع ہونگے سویمنگ پولس،جمنیزیم اورشاپنگ مالز: راجیش ٹوپے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS