نئی دہلی (پریس ریلیز) ’سوامی اگنی ویش نے ملک میں جمہوری اقدار کے تحفظ، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور فسطائی عناصر سے مقابلے میں ہمیشہ اہم کردار ادا کیا۔ اس کے علاوہ بندھوا مزدوروں کے حقوق، بچہ مزدوری کے خلاف مہم، نشہ کے خلاف مہم اور انسانی حقوق کی پاسداری میں آپ زندگی بھر مصروف عمل رہے‘۔ یہ کلمات امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے سوامی آگنی ویش کے انتقال پر اپنا تعزیتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان کے انتقال سے ایک مخلص بزرگ دوست سے محروم ہوگئے ہیں۔ سوامی جی گزشتہ بیس سالوں سے ہمارے اور ملک کے انصاف پسند لوگوں کے ساتھ مختلف مہمات کا اہم حصہ رہے ہیں۔ بابری مسجد کی شہادت کے بعد مختلف مذاہب کے رہنماوں نے مل کر ’ دھارمک جن مورچہ ‘ کی تشکیل کی تھی، جماعت اسلامی ہند اور اس کے رہنما بھی اس مورچہ میں شامل تھے، اور ان میں سوامی اگنی ویش بھی پوری سرگرمی کے ساتھ شامل تھے جو آریہ سماج کی نمائندگی کرتے تھے۔اسی دوران ’ فورم فار ڈیموکریسی اینڈ کمیونل ایٹی(FDCA) کا بھی قیام عمل میں آیا تھا۔ موصوف اس فورم کے بانیان میں سے ایک تھے۔ اس فورم کا مقصد ملک میں جمہوری اقدار کا فروغ ہے۔سوامی جی سے اپنے ذاتی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ وہ آج سے اٹھارہ سال پہلے، سوامی جی کے ساتھ اُس وفد کا حصہ تھے جس نے گجرات فسادات کے بعد امن و امان کی بحالی کے لیٔے ریاست کاکئی دنوں تک دورہ کیا تھا۔اس کے بعد مختلف اجلاسوں اور کانفرنسوں میں اور مہمات میں ساتھ رہے اور ہر جگہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن و امان کے قیام اور بعض اخلاقی برائیوں کے خاتمہ کی جدوجہد میں سرگرم تعاون کرتے رہے۔ انہیں فرقہ پرست عناصر کی زبانی مخالفت ہی کا نہیں بلکہ جسمانی حملوں اور تشدد کا بھی شکار ہونا پڑا لیکن آخر دم تک وہ اپنے اصولوں پرثابت قدم رہے اور ملک میں بڑھتی فرقہ وارانہ منافرت اور فسطائی رجحانات پر ہمیشہ فکر مند رہے۔ آپ کا انتقال ملک اور ہم سب کے لئے ایک بڑا نقصان ہے۔ ہم غم کی اس گھڑی میں ان کے رشتہ داروں ، شاگردوں اور رفقائے کار کے ساتھ ان کے غم میں شریک ہیں۔
- Business & Economy
- Regional
- Delhi NCR
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- National
- Opinion & Editorial
- Politics
- Sports & Entertainment
جمہوری اقدار کے تحفظ کے سپہ سالار سوامی اگنی ویش : جماعت اسلامی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS