نئی دہلی، (ایجنسیاں) :ممبئی میں دہشت گردی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے خوب کھری کھوٹی سنائی ہے۔ ممبئی حملوں کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ عالمی ادارہ بہت سے معاملات میں دہشت گردوں پر پابندی لگانے میں ناکام رہا ہے کیونکہ اس کے راستے میں سیاست آگئی۔ اتنا ہی نہیں، انہوں نے کہا کہ آج بھی ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ کو بچایا جا رہا ہے اور انہیں سزا نہیں مل سکی ہے۔ ایس جے شنکر نے کسی کا نام نہیں لیا، لیکن ان کا حوالہ واضح طور پر یو این ایس سی میں چین کے ویٹو کے استعمال کی طرف تھا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ دہشت گردی کے خلاف یہی دوہرا رویہ ہے جس کی وجہ سے مشکلات آرہی ہیں۔
ہوٹل تاج محل پیلس میں سمٹ کے پہلے دن ایس جے شنکر نے اپنے خطاب کا آغاز ممبئی دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے فوجیوں اور شہریوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا۔ اس دوران انہوں نے سلامتی کونسل کے ارکان سے کہا کہ ممبئی حملہ بین الاقوامی برادری پر ہی براہ راست حملہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’اس حملے سے پہلے کچھ ممالک کے شہریوں کی شناخت کی گئی تھی اور انہیں ہی موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ اس طرح اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہر رکن کو ایک طرح سے دہشت گردی نے چیلنج کیا تھا۔‘ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں ہندوستانی پولیس فورسز کے 18 جوان شہید ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ تاج ہوٹل کے عملہ کے 12 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ سکیورٹی اہلکار بھی ڈیوٹی کرتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔ ایس جے شنکر نے کہا کہ اس موقع پر ہم شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ہی ان کی بہادری کو بھی سلام پیش کرتے ہیں۔
بین الاقوامی برادری سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ہم سبھی کو متحد ہو کر یہ پیغام دینا چاہیے کہ ہم دہشت گردوں کے سامنے نہیں جھکیں گے اور جو کچھ انہوں نے کیا ہے، اس کے لیے انہیں کبھی معاف نہیں کیا جائے گا۔ 26/11 کے دہشت گردانہ حملے کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا اور متاثرین کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔‘
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS