اراکین پارلیمنٹ کی معطلی بی جے پی کی تانا شاہی کا مظہر: ایس پی

0
لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی فائل تصویر
لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی فائل تصویر

اجودھیا (یواین آئی): سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے سینئر لیڈر و سابق کابینی وزیر رام اچل راج بھر اور لال جی ورما نے بدھ کو کہا کہ لوک سبھا میں اراکین پارلیمنٹ کی معطلی بی جے پی حکومت کی تاناشاہی کا ثبوت ہے۔

ایس پی لیڈر نے یہاں سرکٹ ہاوس میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ لوک سبھا میں اراکین پارلیمنٹ کی معطلی بی جے پی کی تانا شاہی ذہنیت کا عکاس ہے۔لوک سبھا میں سبھی اراکین کو بولنے کا حق ہے۔ ملک میں جمہوریت اور آئین کو بچانے کے لئے اگلے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو اترپردیش کی سبھی 80سیٹوں پر ہرانے کا کام کیا جائے گا۔ اس ہدفت کو لے کر ہم لوگ آگے بڑھ رہے ہیں۔ پارٹی نے الیکشن جیتنے کے لئے کمر کس لیا ہے۔ عام عوام کے درمیان جاکر بی جے پی کی عوام مخالف سرگرمیوں کو بتانے کا کام کریں گے۔ ملک میں مہنگائی۔ بدعنوانی، نظم ونسق اور بی جے پی کے ڈکٹیٹرشپ کے مسئلے پر الیکشن لڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ’انڈیا’اتحاد طے کرے گا کہ ریاست میں کس پارٹی کو کتنی سیٹیں ملنی ہیں۔ جو سیٹیں ایس پی کو ملیں گی ایس پی پوری طاقت سے الیکشن لڑے گی اور انڈیا کا پرچم دہلی میں لہرائی گی۔ اراکین کے معطلی پر ایس پی لیڈر نے کہا کہ اپوزیشن کے اراکین جب ایوان میں عوامی مسائل پر نظم ونسق جیسے سوال اٹھاتے ہیں تو ان کا منھ بند کرنے کا کام کیاجاتا ہے۔ یہ جمہوریت و پرجا تنتر کا قتل ہے۔

مزید پڑھیں: فوجداری انصاف کے نظام میں تبدیلی کے تین بل لوک سبھا میں منظور

اس موقع پر ایس پی کے سینئر لیڈر و سابق ایم ایل اے جئے شنکر پانڈے نے بتایا کہ یہ دونوں ایس پی کے سابق کابینی وزیر اجودھیا کمشنر سے ملنے آئے تھے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS