لکھنئو، (یو این آئی) : اتر پردیش میں مدارس کو جدید تعلیمی نظام سے جوڑنے کے لیے وسائل کی دستیابی کے لئے تمام اضلاع میں جاری جانچ کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے ۔ تحقیقات کے دوران تقریباً 7500غیر تسلیم شدہ مدارس کی بھی نشاندہی کی گئی ہے ۔مدرسہ ایجوکیشن کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے جمعہ کو کہا کہ پورے صوبہ میں سروے کے دوران تقریباً 7500غیر تسلیم شدہ مدارس کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 15نومبر تک سروے کی مکمل رپورٹ ضلع مجسٹریٹ کے ذریعے تمام اضلاع سے سرکاری سطح پر آجائے گی۔
ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ سروے سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کی بنیاد پر بچوں کے لیے معیاری تعلیم کا بندوبست کرتے ہوئے ان کی بہتر نشوونما کر کے انہیں ملک اور معاشرے کے مرکزی دھارے میں لانے کی کوشش کی جائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش میں غیر تسلیم شدہ مدارس کے سروے کا کام کیا جا رہا ہے ۔ آج سروے کی آخری تاریخ تھی، اس کے بعد ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ 15نومبر تک رپورٹ حکومت کو بھیجی جانی ہے۔ ڈاکٹر جاوید نے واضح کیا کہ غیر تسلیم شدہ مدارس کے سروے سے ان کی قانونی حیثیت یا غیر قانونی ہونے کے حقائق سامنے نہیں آئیں گے ۔ یہ سروے اصلی یا نقلی مدارس کی شناخت کے لیے کیا گیا ہے ، لیکن تعلیمی معیار اور تعلیمی مراکزکے طورپر ان کی تعداد، ان کے انتظامات وغیرہ کے بارے میں درست معلومات حاصل کرنے کے لیے کیا گیا ہے ۔ اس کا کسی بھی طرح سے ، کسی بھی قسم کی جانچ سے دوردورتک کوئی تعلق نہیں ہے ۔
یوپی کے 75اضلاع میں مدارس کے سروے کا کام مکمل
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS