سپریم کورٹ سے عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ کو ضمانت ملی

0
عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ تہاڑ جیل سے رہا ہوئے، دیکھیں ویڈیو
عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ تہاڑ جیل سے رہا ہوئے، دیکھیں ویڈیو

نئی دہلی (یو این آئی): سپریم کورٹ نے منگل کو عام آدمی پارٹی (آپ) کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی ضمانت کی عرضی کو منظور کر لیا۔ مسٹر سنگھ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گزشتہ سال اکتوبر میں گرفتار کیا تھا۔

سنگھ کو ای ڈی نے دہلی حکومت کی متنازعہ ایکسائز پالیسی میں مبینہ گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی نے آج عدالت میں آپ کے لیڈر کی ضمانت کی عرضی کی مخالفت نہیں کی۔

ای ڈی نے عدالت سے کہا کہ اسے ملزم کو ضمانت دینے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ سنجے سنگھ کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ وہ کیس کی خوبیوں پر تبصرہ نہیں کر رہی ہے۔

جسٹس سنجیو کھنہ، دیپانکر دتا اور پی بی ورالے پر مشتمل بنچ نے یہ بھی کہا کہ مسٹر سنگھ کو ضمانت پر رہائی کے دوران سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی آزادی ہوگی لیکن وہ اس کیس سے متعلق کسی بھی معاملے پر کوئی عوامی بیان نہیں دیں گے۔
عدالت نے کہا کہ اس کے آج کے حکم کو نظیر نہ سمجھا جائے۔

اس معاملے میں صبح کے سیشن میں بنچ نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے کہا تھا کہ وہ ہدایات لیں اور بتائیں کہ کیا مسٹر سنگھ کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں رکھنے کی کوئی ضرورت ہے ؟ اگر کوئی اور ہدایات نہیں ملتی ہیں تو وہ میرٹ پر کیس پر بحث کریں اور عدالت اسی بنیاد پر فیصلہ کرے گی۔
جب بنچ کے ججوں نے دوپہر 2 بجے دوبارہ سماعت شروع کی تو مسٹر راجو نے عدالت سے کہا کہ میرٹ میں گئے بغیر وہ ضمانت کے معاملے میں رعایت دیں گے۔

قبل ازیں سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے مسٹر سنگھ کی طرف سے دلائل پیچ کئے۔

مسٹر سنگھوی نے اپنی دلیل میں کہا تھا کہ اس معاملے میں کوئی ریکوری (رقم کی ) نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی اس کا کوئی ثبوت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے 25 کروڑ روپئے کی پیش کی گئی: عام آدمی پارٹی

ای ڈی نے مسٹر سنجے سنگھ کو 4 اکتوبر کو دہلی میں واقع ان کے گھر کی تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا تھا۔ وہ عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں تھے اور کچھ عرصے سے انسٹی ٹیوٹ آف لیور اینڈ بلیری سائنسز، دہلی میں صحت کی خرابی کی وجہ سے داخل ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS