چنئی: راجیو گاندھی قتل کیس کے تین مجرم بدھ کو سری لنکا واپس لوٹ گئے۔ تینوں مجرم، مروگن عرف سری ہرن، جے کمار اور رابرٹ پیاس سری لنکا کے شہری ہیں اور انہیں سپریم کورٹ نے تقریباً دو سال قبل سابق وزیر اعظم کے قتل کیس میں تین دہائیوں کی جیل کی سزا کاٹنے کے بعد رہا کیا تھا۔ حکام کے مطابق مروگن عرف سری ہرن، جے کمار اور رابرٹ پیاس بدھ کو سری لنکا کی پرواز سے کولمبو کے لیے روانہ ہوئے۔
تمل ناڈو حکومت نے گزشتہ ماہ مدراس ہائی کورٹ کو مطلع کیا تھا کہ سری لنکا کے ہائی کمیشن نے مروگن اور دیگر کو سفری دستاویزات جاری کر دی ہیں اور وہ (تمام مجرم) غیر ملکیوں کے علاقائی رجسٹریشن آفس (ایف آر آر او) کی طرف سے ملک بدری کے احکامات جاری کرنے کے بعد وطن واپس آسکتے ہیں۔ موروگن نے عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں متعلقہ حکام کو انہیں فوٹو شناختی کارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے نومبر 2022 میں اس قتل کیس میں سات مجرموں کو رہا کیا تھا، جس میں یہ تین سری لنکن شہری بھی شامل تھے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ مجرموں نے جیل میں رہتے ہوئے “اطمینان بخش رویہ” دکھایا ہے اور ریاستی حکومت نے بھی ان کی رہائی کی اپیل کی ہے۔
اس جوڑے کا مقصد اپنی بیٹی سے ملنا ہے، جو اس وقت برطانیہ میں مقیم ہے۔ اس کیس میں سزا یافتہ ایک اور سری لنکن شہری سنتھن کی حال ہی میں یہاں موت ہوگئی۔ اس معاملے میں جن دیگر لوگوں کو سزا سنائی گئی اور رہا کیا گیا وہ تمام ہندوستانی ہیں۔ رہا ہونے والے مجرموں میں پیراریولن، روی چندرن اور نلنی شامل ہیں۔ تمام ساتوں مجرموں نے 30 سال سے زیادہ جیل میں گزارے۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے بابا رام دیو کا معافی نامہ مسترد کیا، 10 اپریل کو پیش ہونے کا حکم
نلنی نے گھر واپس جانے سے پہلے بدھ کو ہوائی اڈے پر موروگن اور دیگر سے ملاقات کی۔ راجیو گاندھی کو 21 مئی 1991 کو سری پیرمبدور کے قریب ایک انتخابی ریلی کے دوران کالعدم LTTE کے ایک خودکش بمبار نے قتل کر دیا تھا۔ اس معاملے میں سات لوگوں کو مجرم قرار دیا گیا تھا، جن میں سے نلنی سمیت چار کو موت کی سزا سنائی گئی تھی لیکن بعد میں اسے عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔