دانش رحمٰن
نئی دہلی: بہار کے نوادہ میں تین دہائیوں سے پانی میں ڈوبی ایک مسجد ملی ہے۔ 30 سالوں تک پانی میں ڈوبے رہنے کے بعد بھی مسجد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ نوادہ کے رجولی بلاک ہیڈکوارٹر سے 5 کلومیٹر دور پھلواریہ ڈیم کے قریب چندولی گاؤں کے قریب 30 سال سے پانی میں ڈوبی مسجد پوری طرح سے نظر آرہی ہے۔ لوگ دور دراز کے گائوں سے اس مسجد کو دیکھنے کے لئے جمع ہورہے ہیں۔
🕌A submerged mosque reappears near Phulwaria Dham,Nawada
Phulwaria Dham was established in 1984, then water levels increased this region & this mosque was submerged for more than 3 decades.
Now due to low level & no rainfall, it appears again. pic.twitter.com/jsTqgEAxmB
— Follow BIHAR (@FollowBihar) September 6, 2022
مسجد کے نظر آنے کی خبر جیسے ہی قریبی گاؤں میں پہنچی تو خبر سنتے ہی مختلف علاقوں سے مسلم برادری کے لوگ اپنے اہل و عیال کے ساتھ اس مسجد کو دیکھنے کے لیے ڈیم کے کنارے پہنچنے لگے ہیں۔ یہ مسجد پچھلے کچھ دنوں سے سرخیوں میں ہے۔ اس مسجد کو قریب سے دیکھنے کے لے لوگ کیچڑ اور اردگر پانے ہونے کے باوجود کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ وہ قریب سے اس مسجد دیکھ سکیں۔ تاہم درمیان میں کیچڑ اور پانی کی وجہ سے وہ وہاں تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں اور اس وجہ سے وہ دور سے دیکھ کر واپس جا رہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ یہ مسجد 120 سال پرانی ہے، لیکن گزشتہ 30 سال سے مسجد پوری طرح سے پانی میں ڈوبی ہوئی تھی، اس کے باوجود بھی مسجد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
گائوں کے قریب رہنے والے محمد شمشیر کا کہنا ہے کہ پھلواریہ ڈیم سال 1984 میں تعمیر کیا گیا تھا، اس سے قبل اس جگہ پر مسلمانوں کی بڑی آبادی اس جگہ پر رہائش پذیر تھی۔ اس ڈیم کو تعمیر کرنے کے لئے حکومت نے زمین یہاں کے لوگوں سے لے کرڈیم کی تعمیر کی تھی۔اس جگہ پر رہنے والے لوگ بے گھر ہوگئے تھے جس کے بعد یہاں کے لوگ ساتھ والے گاؤں میں آباد ہو گئے تھے اور مسجد کو جوں کا توں چھوڑ دیا گیا تھا، جو ڈیم میں ڈوب گئی تھی۔ اس سال بارش کم ہونے کی وجہ سے پھلواریہ ڈیم کا پانی کا لیول لگاتار کم ہوتا حارہا ہے۔ آنے والے کچھ دنوں میں بارش نہیں ہوئی تو یہاں پانی کی بہت پریشانی ہوجائے گی۔ اس ڈیم کا پانی ٹریٹ کر 90 گائوں کو لوگوں تک پانی پہنچایا جاتا ہے۔ اگر ڈیم سوکھ گیا تو ان گائوں والوں تک پانی نہیں پہنچ پائے گا۔ جس سے کافی آبادی کو مشکلیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔